بجٹ 25-2024 : نان فائلرز کے منافع پر ٹیکس میں اضافے کا امکان

بدھ 12 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت کی جانب سے نان فائلر شہریوں کے بینک اکاؤنٹس اور ڈپازٹس سے حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس میں اضافے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے حالیہ اجلاسوں میں پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ نان فائلرز کے لیے قرض پر منافع پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے۔

اس وقت حکومت قرض پر منافع پر نان فائلرز سے 30 فیصد کی شرح سے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس بات کا امکان ہے کہ حکومت عدم تعمیل کی لاگت کو بڑھانے کے لیے اس ود ہولڈنگ ٹیکس میں مزید اضافہ کرے گی۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے میوچل فنڈ سے منافع کی مد میں آمدنی پر ٹیکس بڑھا کر 5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ایسے معاملات میں جہاں میوچل فنڈ 50 فیصد حاصل کر رہا ہو یا قرض پر منافع سے اپنی آمدنی کما رہا ہو، فنڈز سے ہونے والے کیپیٹل گین پر ٹیکس کی شرح 10 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ فائلر ہونے کی صورت میں شہریوں پر نان فائلر کے مقابلے پر ود ہولڈنگ ٹیکس آدھا لاگو ہوتا ہے اسی طرح فائلرز کو بینک سے رقم نکلواتے ہوئے کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑتا جبکہ نان فائلرزپرعموماً 0.06 ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp