عید الاضحیٰ کے موقع پر ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ قربانی کا جانور خرید سکے یا کم ازکم قربانی میں حصہ لے کر سنت ابراہیمی ادا کرسکے، لیکن اکثر اوقات بے لگام مہنگائی کے ہاتھوں مجبور شہری اس فریضہ کی ادائیگی سے محروم رہ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
عید سے قبل اس مرتبہ بھی کراچی کی حد تک محلوں میں وہ روایتی رونق نہیں نظر آرہی جو اس سے قبل حج سے قبل ذی الحجہ کے پہلے عشرے میں دیکھی جاتی تھی، سستا جانور خرید کر قربانی کرنے والے شہری قربانی میں حصہ دار بننے کو ترجیح دے رہے ہیں، اسی طرح حصہ داری کرنے والے اب قربانی میں شراکت کے بھی اہل نہیں رہے۔
لیکن مہنگائی اور عوام کے بیچ رسہ کشی میں کچھ فلاحی اداروں نے آسانیاں پیدا کرنے کی کو شش کی ہے، اس ضمن میں سر فہرست الخدمت فاؤنڈیشن اور ساتھ سیلانی ویلفئیرٹرسٹ کے ساتھ 6 بڑی تنظیمیں فعال ہیں، جو ایک غریب گھرانے کے لیے قربانی کرانے کا سبب بنتے ہیں یا پھر قربانی نہ ہونے کی صورت میں عید کے موقع پر مستحق لوگوں کے گھر گوشت پہنچانے کا اہتمام کرتے ہیں۔
الخدمت اور سیلانی کے پاس فی حصہ قربانی کی قیمت؟
اس بار گائے کے کم سے کم ایک حصہ کی قیمت 19000 روپے تک بنتی ہے، تحسین احسن نے سیلانی کے قربانی آپریشن کے بارے میں بتایا کہ قربانی کے ضمن میں اس وقت ہزاروں لوگوں کی رجسٹریشن ہو چکی ہے جبکہ مزید ابھی جاری ہے۔
’سیلانی دو طرح کے حصے ڈالتا ہے ایک وہ لوگ جو گوشت خود نہیں لیتے بانٹنے کے لیے حصہ ڈالتے ہیں ان کی قربانی کا فی کس حصہ 16000 ہزار روپے جبکہ جنہوں نے گوشت لینا ہوتا ہے ان کی قربانی کا فی کس حصہ 19000 ہزار روپے تک ہے۔‘
دوسری جانب الخدمت فاؤنڈیشن کا طریقہ یہ ہے کہ اسکی مرکزی تنظیم کے علاوہ ہر علاقے میں ذیلی تنظیمیں کام کرتی ہے اور ہر ذیلی کمیٹی کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ علاقے کے اعتبار سے قربانی کے فی کس حصہ کی قیمت کا تعین کر ے، گائے کی قربانی میں فی کس حصہ الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے 16 ہزار روپے سے شروع ہو کر 23 ہزار روپے تک شمار کیا گیا ہے۔
ایسے مخیر حضرات بھی ہیں جو قصائی کے جھنجٹ سے نجات کے لیے پورا کا پورا جانور ان فلاحی تنظیموں کو فراہم کر دیتے ہیں اور انہیں کو کہہ دیا جاتا ہے کہ وہ غریبوں میں تقسیم بھی کردیں کیوں کہ فلاحی اداروں کے پاس منظم سسٹم ہونے کے ساتھ ساتھ مستحق شہریوں کے اعداد و شمار بھی موجود ہوتے ہیں۔
الخدمت کی آسان قربانی
اگر بات کی جائے آسانی کی تو اس میں بہت سی باتیں زیر غور ہیں سب سے پہلے تو سستے جانور اور سستا حصہ، جس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ فلاحی ادارے بڑی تعداد میں جانور خریدتے ہیں اور ان میں زیادہ تر دو دانت کے کم وزن والے جانور ہوتے ہیں، بڑی تعداد میں خریداری کے باعث انہیں کافی رعایت مل جاتی ہے، ان کی خریداری کا عمل میٹھی عید سے شروع ہو جاتا ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن کے ذمہ دار کامران نواز کے مطابق ’آسان قربانی‘ سے مراد ان شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے، جو قربانی کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن مہنگائی سے مجبور ہیں، ایسے شہریوں کی آسانی کے لیے الخدمت نے آسان قربانی متعارف کرائی ہے جس میں گائے کے فی کس حصہ کی قیمت 16000 روپے ہے۔
’اس انتظام کے تحت گائے کی قربانی میں شامل ہر حصہ دار کو 10 کلو گوشت فراہم کردیا جائے گا، ’آسان قربانی‘ کے جانور کم وزن والے ہوں گے جن سے گوشت کم نکلے گا لیکن ایک غریب شہری کے لیے قربانی کی سنت ادا کرنے کا موقع مل سکے گا۔‘
اس وقت تمام فلاحی اداروں میں علاقوں کے اعتبار سے فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں اور حصہ داروں کو ٹوکن فراہم کیے جارہے ہیں تا کہ عید کے روز ٹوکن کی مدد سے گوشت کی فراہمی کا عمل آسان بنایا جا سکے، گوشت کی اگر بات کی جائے تو آسان قربانی کا فی حصہ کم از کم 10 کلو سے شروع ہوکر 15 کلو تک نارمل حصہ کا گوشت مل جاتا ہے۔