وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ لاہور نے کل عمران خان کو مسترد کردیا ہے۔
‘اب ان کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا۔ عمران خان کی تمام سازشیں، ایجنڈا ناکام ہوگیا۔ اب آپ اس ملک میں سلیکٹ ہوکر آسکتے ہیں نہ الیکٹ ہوکر آ سکتے ہیں۔’
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص نے اقتدار بچانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا۔ سازشی بیانیہ پیش کیا جو ان کے پیروکاروں نے من وعن قبول کر لیا۔
’عمران خان کے مسئلے سیاسی نہیں نفسیاتی ہیں۔ وہ توجہ ہٹانے کے لیے بڑی بڑی کہانیاں گھڑتے ہیں۔ حیران ہوتی ہوں کہ کون لوگ ہیں جو عمران خان کی جھوٹی کہانیوں پر یقین کرلیتے ہیں۔‘
وزیر اطلاعات کے مطابق کل کے جلسہ میں ہاکی گراؤنڈ کی تصویریں مینار پاکستان جلسے کی تصویروں سے جوڑ کر دکھایا گیا اور درمیان سے مینار پاکستان ہی غائب کر دیا گیا۔ بولیں؛ عمران خان لوگوں کو کہتے ہیں کہ خوف کے بت توڑ دو لیکن خود بلٹ پروف گلاس کے پیچھے سے تقریر کرتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نےعمران خان کی جانب سے گذشتہ روز پیش کیے گئے گورننس کی بہتری کے 10 نکاتی ایجنڈے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا وہ 10 سال خیبرپختونخوا میں حکومت کرتے رہے وہاں گورننس ٹھیک کیوں نہ کر سکے۔
پہلے عمران خان نے سائفر لہرایا، پھر جب اس پر بیانیہ ڈوبنے لگا تو پھر کہا کہ لانگ مارچ کروں گا۔ پھر لانگ مارچ اسلامک ٹچ کے ساتھ جوڑتے جوڑتے فیل ہو گیا۔ پھر’ ‘اس کے بعد عمران خان نے کہا کہ میں جیل بھرو تحریک شروع کروں گا جو جیل بچو تحریک ثابت ہوئی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان الیکشن نہیں بلکہ دوبارہ سے اپنی سیلیکشن کرانا چاہتے ہیں۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ وہ عدالتوں کے کٹہرے میں جواب دینے سے بچ جائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے سائفر، لانگ مارچ، جیل بچو تحریک، زمان پارک، عدالتوں پر حملے کرنے، دعوی بولنے کا تماشا کر لیا۔ اس نے پولیس والوں کے سر توڑے، پولیس والوں کی گاڑیاں جلائیں، پولیس والوں پر پٹرول بم پھینکے، زمان پارک سے دہشتگرد نکلے۔
انہوں نے کہا کہ پھر عمران خان نے کہا کہ میں نے عدالت نہیں جانا، میری جان کو خطرہ ہے، میں بیمار ہوں، بزرگ ہوں اور پھر کہا کہ میں نے مینار پاکستان پر جلسہ کرنا ہے۔ جلسہ کرتے وقت عمران خان کو خیال نہیں کہ وہ بزرگ ہیں، بیمار ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان صرف عدالتوں جہاں اس نے غیر ملکی فنڈنگ اور توشہ خانہ اور اپنی بیٹی ٹیرئین خان کا جواب دینا ہے وہاں نہیں جاتا۔ ایک شخص ماچس لے کر پورے جنگل کو آگ لگانا چاہتا ہے، اس شخص کی شیطانی عادت و ذہنیت کے ساتھ اس ملک کا آئین و قانون نہیں چل سکتا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان بتائیں کہ جب ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی تو انہوں نے صدر ممکت سے اسمبلی کیوں تحلیل کروائی جس کو سپریم کورٹ نے بحال کیا۔
‘عمران خان کو پتہ تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں ہار رہے ہیں، عمران خان نے ڈپٹی اسپیکر، اسپیکر اور صدر مملکت سے آئین شکنی کیوں کروائی؟’
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدل کر احساس پروگرام رکھا، عمران خان نے بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کی تختی ہٹا کر اپنی تختی لگا دی۔ پھر نواز شریف کے صحت کارڈ پروگرام پر اپنا پروگرام بنا کر پیش کیا۔ پھر نواز شریف کے یوتھ پروگرام کو اردو میں جوان پروگرام کر کے پیش کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر عمران خان نام بدل کر بھی یہ منصوبے چلا لیتے تو ملک میں لنگر خانوں کی ضرورت نہ پڑتی۔ عمران خان کے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریوں کا کیا بنا۔ عمران خان صرف چار سال میں پاکستان کے ایک کروڑ لوگوں کو بے روزگار کر کے چلا گیا۔