پنجاب حکومت نے ٹیکس فری سر پلس بجٹ پیش کر دیا، تنخواہوں میں 20 سے 25 فیصد اضافہ

جمعرات 13 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت پنجاب نے تاریخ کا سب سے بڑا ٹیکس فری سرپلس بجٹ پیش کر دیا ہے ،کم از کم اجرت 32ہزار سے بڑھا کر 37ہزار روپے جبکہ تنخواہوں میں 20سے 25فیصد اور پنشن میں 15فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کو پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ مریم نواز نے 100 دن میں ثابت کر دیا ہے کہ عوام کی خدمت کیسے کی جاتی ہے۔

بجٹ خوشحالی اور ترقی کی منازل طے کرنے کی نوید ہے

صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر جنوبی پنجاب کے لیے ہر شعبہ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔یہ بجٹ عام آدمی کی مشکلات میں آسانی پیدا کرنے کا ذریعہ ہے، یہ بجٹ خوشحالی اور ترقی کی منازل طے کرنے کی نوید ہے، پنجاب کے 13 کروڑ لوگوں کو پتا چلنا چاہیے، اپوزیشن والے شور کر رہے ہیں ۔

اپوزیشن والو ! تم شور کرتے رہو گے، ہم تمہیں پنجاب کو بہترین صوبہ بنا کر دکھائیں گے

صوبائی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اپوزیشن ترقی کرتا پنجاب نہیں دیکھنا چاہتی، انہوں نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن والو ! تم 5 سال شور ہی کرتے رہو گے، ہم تمہیں پنجاب کو ایک بہترین صوبہ بنا کر دکھائیں گے۔

مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ آج پنجاب میں کوئی چور پرویز الٰہی، عثمان بزدار نہیں، مریم نواز دن رات خدمت کر رہی ہیں، درست راستے پر چلنے سے ترقی کے چراغ جلیں گے۔

پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے اپنی بجٹ تقریر میں مزید کہا کہ مریم نواز نے 100 دن میں ثابت کر دیا ہے کہ عوام کی خدمت کیسے کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 26 فروری 2024 کو پنجاب کی ترقی کے سفر کا آغاز ہو گیا ہے۔ موجودہ حکومت کا پہلا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا جا رہا ہے۔

2 ارب روپے کی لاگت سے لائیو اسٹاک کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے

بجٹ تقریر میں پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا لائیو اسٹاک کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہےجس پر 2 ارب کی لاگت آئے گی، ڈیری فارمنگ کے لیے دیہی علاقوں میں کسانوں کو آسان اقساط پر قرضے دیے جائیں گے۔

بجلی بلوں سے پریشان عوام کے لیے ریلیف

اُن کا کہنا تھا کہ مہنگی بجلی اور بلوں سے پریشان عوام کو ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے، غریب لوگوں کو گھر فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ یہ ٹیکس فری بجٹ روشن مستقبل کی بنیاد ہے، 296 ارب کی لاگت سے 2380 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و بحالی کی جائے گی۔

100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے مفت سولر سسٹم کا اعلان

100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو مفت سولرسسٹم فراہم کریں گے، ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کسان دوست پیکیج متعارف کروا رہے ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ 49 ارب کی لاگت سے پنجاب کے 5 بڑے شہروں میں ماحول دوست بس سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے جب کہ 45 کروڑ روپے کی لاگت سے ایئر ایمبولینس سروس کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے۔

معذور افراد کے لیے چیف منسٹر ہمت کارڈ، ٹرانس جینڈرز کے لیے بڑا اعلان 

صوبائی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ معذور افراد کے لیے 2 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر ہمت کارڈ پروگرام کا اجرا کیا جا رہا ہے اس کے علاوہ ٹرانس جینڈرز کمیونٹی کے لیے 1 ارب روپے کی لاگت سے اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے، اسی طرح سوشل پروٹیکشن کے لیے 130 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا کہ پہلے آئی ٹی سٹی کی بنیاد  3 ماہ کی قلیل مدت میں لاہور میں رکھ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں 60 ہزار ٹیوب ویل کو سولر پر منتقل کر رہے ہیں، گرین ٹریکٹر پروگرام کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے، کسان بلا سود آسان قسطوں پر ٹریکٹرز خرید سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملاوٹ کرنے والوں، ناجائزمنافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیے ہیں۔

طلبا و طالبات کے لیے انڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام کا اعلان

انہوں نے کہا کہ تعلیمی معیار کو بڑھانے اور غریب طلبا و طالبات کے لیے  2 ارب50 کروڑ کی لاگت سے انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام شروع کر رہے ہیں۔

گارمنٹ سٹی کے قیام کا اعلان

ان کا کہنا ہے کہ 2 ارب 97 کروڑ کی لاگت سے چیف منسٹرز اسکلڈ پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے، ٹیکسٹائل صنعت کے فروغ کے لیے 3 ارب کی لاگت سے گارمنٹ سٹی کا قیام بھی کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ نوجوانوں کے پاس موقع ہے کہ وہ آئی ٹی کی دنیا میں اپنا مقام بنائیں ہم ان کے ہاتھ میں پیٹرول بم نہیں، بل کہ  لیپ ٹاپ دے رہے ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ ریوینیو ہدف 960 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جب کہ 960 ارب ریوینیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا۔

سالانہ ڈویلپمنٹ پلان میں 77 نئے میگا پراجیکٹ شامل

انہوں نے کہا کہ بجٹ کا کہ سالانہ ڈویلپمنٹ پلان میں 77 نئے میگا پراجیکٹ شامل کیے جا رہے ہیں، اس کے علاوہ مجموعی حجم5 ہزار 446 ارب روپے ہے،  کل آمدن کا تخمینہ 4 ہزار 643 ارب 40 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جبکہ ڈویلپمنٹ اخراجات کے لیے 842 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 20 سے25 فیصد اورپنشن میں 15فیصد اضافےکی منظوری دی گئی ہے جبکہ صوبے میں کم ازکم اجرت کو  32 ہزار سے بڑھا کر37 ہزار  روپے مقرر  کرنے کی تجویز پیش کی گئیہے۔

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ صوبائی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا ہے نہ ہی موجودہ ٹیکسزکی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے، ٹیکس بڑھائے بغیر مالیاتی ذرائع سے ریونیو میں 53 فیصد کا اضافہ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

مری کے لیے 5 ارب روپے کی رقم مختص

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں لاہو رڈیولپمنٹ اتھارٹی کے لیے 35 ارب روپے اور مری کے لیے 5 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، وزیراعلیٰ ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لیے بھی 80 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

چیف مسنٹر گرین ٹریکٹر پروگرام کے لیے 30 ارب روپے مختص

صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ صوبائی بجٹ میں چیف مسنٹر گرین ٹریکٹر پروگرام کے لیے 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ لائیو اسٹاک کارڈکے لیے 2  ارب روپے، ہمت او ر نگہبان کارڈ کے لیے بھی 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ زراعت پر سبسڈی کے لیے 26 ارب 60 کروڑ، ٹرانسپورٹ پر سبسڈی کی مد میں 24 ارب 30 کروڑ، فری ادویات کی مد میں 55 ارب 40 کروڑ، سپیشل انییشٹیو کے لیے 100 ارب مختص کیے گئے ہیں۔

محکموں کے لیے سبسڈی کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ سبسڈی کی مد میں محکمہ زراعت کے لیے ایک کھرب 70 ارب 19 کروڑ، محکمہ ایری گیشن کے لیے 63 ارب 16 کروڑ، محکمہ لائیو سٹاک کے لیے 29 ارب 52 کروڑ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے 3 کھرب 6 ارب، محکمہ پولیس کے لیے ایک کھرب 87 ارب 36 کروڑ، انڈسٹری اینڈ کامرس کے لیے 24 ارب اور محکمہ تعلیم کے لیے 6 کھرب 69 ارب 74 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ کا کل تخمینہ 5 ہزار 446 ارب روپے ہے، بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 842 ارب روپے، ٹریکٹرز سکیم کے لیے 30 ارب، لائیو سٹاک کارڈ کے لیے 2 ارب، آبی زراعت اور کیکڑوں کی افزائش کے لیے 6 ارب، زراعت کے لیے 25 ارب سے لے کر 64.30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جب کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے غیر منافع بخش منصوبے ختم کر کے 530 ارب روپے بچانے کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اقلیتوں کی فلاح کے لیے فنڈ کا قیام 

وزیر خزانہ نے کہا کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت مائنیریٹی ڈویلپمنٹ فنڈ کا قیام اور56 ارب روپے کی لاگت سے نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ لاہور کا قیام عمل میں لایاجائے گا جب کہ 8 ارب 84 کروڑ روپے کی لاگت سے سرگودھا شہر میں نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔

حکومتی اخراجات میں خاطر خواہ کمی لارہے ہیں

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں خاطر خواہ کمی لارہے ہیں، پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ دے رہے ہیں۔  مریم نواز کی قیادت میں صوبائی حکومت مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد پر لے آئی ہے۔

پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت شروع ہوا تو نجاب اسمبلی بجٹ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف بھی ایوان میں موجود تھیں، اپوزیشن اراکین کی جانب سے اسمبلی میں شدید شورشرابہ کیا گیا، وزیر اعلیٰ کے سامنے بجٹ کی کاپیاں بھی پھاڑ دی گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp