آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ سندھ بجٹ 25-2024میں پولیس ویلفیئر کی کچھ تجاویر پیش کی گئی ہیں، پولیس کے لیے 135 ارب روپے کا بجٹ ملنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق پولیس کا بیسک یونٹ تھانہ ہے، بجٹ کو افسران سے نکال کر تھانے میں لگانا چاہیے، تھانے کا بجٹ ایس ایچ او کے پاس ہونا چاہیے۔
غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ دوسری ترجیح بجٹ کے حوالے سے تفتیش کو بہتر کرنا ہے، تفتیشی افسران کے پاس ڈیجیٹل والٹ ہونا چاہئے، تفتیشی افسر کو تفتیش مکمل کرنے کے بعد بجٹ دیا جاتا تھا، ڈیجیٹل والٹ سے تفتیشی افسر کو ایڈوانس بجٹ ملے گا۔
آئی جی سندھ کے مطابق پولیس ویلفیئر کے لیے بجٹ میں تجاویز دی گئی ہیں، اسٹیٹ لائف کے ذریعے پولیس کی ہیلتھ انشورنس کا 50 لاکھ روپے کا پروجیکٹ رکھا گیا ہے
’آئی جی سے کانسٹیبل تک کو علاج کے لئے 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے، اس رقم سے وہ کسی بھی اسپتال سے علاج کروا سکے گا۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ زیادہ تجاویز تھانہ کلچر کو بہتر کرنے کے لیے دی گئی ہیں، سینٹرلائز مانٹیرنگ کے لئے بھی بجٹ تجویز دی گئی ہے، ہر ڈسٹرکٹ میں ایک تھانہ ماڈل بنائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ 200 تھانوں کی بلڈنگز کو ابتدائی طور پر تعمیر کیا جائے گا، صوبے میں 618 تھانے ہیں، جن کو کم کر کے 484 تھانے کیے جائیں گے۔
’ماڈل تھانے بنائے جائیں گے، کرائم کنڑول کرنے کے لیے تھانوں کی تعداد کم کی جائے گی، تھانوں کی موبائلز بھی تبدیل کی جائیں گی، گزشتہ سال 125 بلین کا بجٹ دیا گیا تھا، اس سال 135 بلین کے بجٹ کے ملنے کی امید ہے۔