قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کی 3 جماعتوں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے ’لندن پلان‘ تیار کر کے سیاسی انجینیئرنگ کی ، اس پلان کا مقصد پاکستان کو لوٹو اور عیاشی کرو تھا، پنجاب میں گندم سکینڈل محسن نقوی کے دور میں ہوا، تحقیقات کیوں نہیں ہوئیں؟
مزید پڑھیں
جمعہ کو اسلام آباد میں رؤف حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے الزام عائد کیا کہ ملک میں ٹیکس وہی لوگ نہیں دے رہے، جو ٹیکس لینے کی بات کرتے ہیں، محسن نقوی کے پاس تو ٹیکس نمبر ہی نہیں تھا اس لیے ان سے پوچھا جانا چاہیے کہ انہوں نے پراپرٹی کون سے ٹیکس کے پیسے سے لی ہے؟ ۔
دبئی پراپرٹی لیکس ہوا ہمیں بتایا جائے جن لوگوں کے نام دبئی پراپرٹی لیکس میں آئے ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ محسن نقوی جب وزیراعلیٰ تھے تو450 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی، جس سے پنجاب کا کسان پس کر رہ گیا، یہ وہی گندم ہے جو اس وقت بھی وہیں پڑی ہوئی ہے۔ جب کہ وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کہتے ہیں گندم اسکینڈل پر تحقیقات کی ضرورت ہی نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے بجٹ میں ٹیکسوں کو عائد کیے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کیوں بولا جا رہا ہے، اگر یہ لوگ ٹیکس لینے میں سنجیدہ ہوں تو بتائیں کہ انہوں نے ٹیکس لینے کا کوئی طریقہ کار کیوں نہیں بتایا۔
عمر ایوب نے الزام عائد کیا کہ ’لندن پلان‘ کا 3 جماعتیں حصہ تھیں، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) ان تینوں نے ’لندن پلان‘ بنایا جس کا مقصد تھا کہ پاکستان کو لوٹو اور عیاشی کرو۔
نواز شریف اور آصف زرداری سے جیل میں ہزاروں افراد ملتے تھے
عمر ایوب نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے تصاویر لیک کی گئیں، بانی چیئرمین ایک چھوٹے سے کمرے میں رہ رہے ہیں جب کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف کو اے سی کی سہولیات میسر تھیں، دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں سے جیل میں ہزاروں افراد ملتے تھے لیکن بانی چیئرمین سے کسی کو ملنے کی اجازت تک نہیں ہے۔