روسی صدر کا بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کرنے کا اعلان

اتوار 26 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار نصب کریں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ ان کا یہ اقدام جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہے اس طرح  کا اقدام امریکا بھی اپنے ہتھیار یورپ میں نصب کر کے اٹھا چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس ان ہتھیاروں کا کنٹرول کبھی بھی بیلاروس کو منتقل نہیں کرے گا۔

دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ اسے یہ یقین نہیں ہے کہ روس اس اقدام کے بعد جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے دیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نیٹو اتحاد کے اجتماعی دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلاروس کی ایک لمبی سرحد یوکرین کے ساتھ ملتی ہے جبکہ نیٹو ممالک کے ارکان پولینڈ، لتھوانیا اور لٹویا کے  ساتھ۔ بھی اس کی سرحدیں ملتی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق 1990 کی دہائی کے وسط کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا کہ روس اپنے جوہری ہتھیار ملک سے باہر رکھے گا۔

واضح رہے کہ بیلاروسی حکومت روس کی مضبوط اتحادی اور یوکرین پر حملے کی حامی ہے۔

روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ان کا یہ اقدام کوئی غیر معمولی بات نہیں کیونکہ امریکا ایسا کئی دہائیوں سے کر رہا ہے۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ امریکا نے ایک طویل عرصہ سے اپنے اتحادی ممالک کی سرزمین پر اپنے ٹیکٹیکل جوہری ہتھار نصب کر رکھے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق روس آئندہ ہفتے سے ہتھیاروں کو چلانے کے لیے عملے کو تربیت دینے کے عمل کا بھی آغاز کر رہا ہے جبکہ یکم جولائی تک ان جوہری ہتھیاروں کو نصب کرنے کا عمل مکمل کر لے گا۔

بیلاروس میں ہتھیار نصب کا اعلان چینی صدر شی جن پنگ کے روس کے دورے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ چینی صدر کے دورے کے دوران ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تمام جوہری طاقتوں کو اپنے جوہری ہتھیاروں کو اپنے قومی علاقوں سے باہر تعینات نہیں کرنا چاہیے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ایک اعلیٰ سلامتی مشیر نے کہا کہ روس کے اس اقدام سے بیلاروس کی عوام میں روس مخالف جذبات بڑھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp