محمود اسلم پاکستان کی شوبز انڈسٹری کے ایک تجربہ کار اداکار ہیں جو گزشتہ 4 دہائیوں سے انڈسٹری میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے تھیٹر، ڈراموں اور فلموں میں کام کیا ہے، انہیں مذاحیہ اور سنجیدہ کرداروں کی وجہ سے اور خاص طور پر سب سے طویل عرصے تک چلنے والے ڈراما سیریل ’بلبلے‘ میں ان کے کام کی وجہ سے بے حد پسند کیا جاتا ہے۔
محمود اسلم نے پاکستان کی شوبز انڈسٹری کے تمام اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، ان کے پاس اس بارے میں کہنے کے لیے بہت کچھ ہے۔
محمود اسلم نے ایک پوڈ کاسٹ میں انٹرویو دیتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ کس طرح انہوں نے ہمیشہ اپنے ملک سے محبت کی ہے اور پاکستان ان کے ہمیشہ دل میں رہا ہے۔
محمود اسلم نے کہا کہ انہیں ملک سے باہر جانے کے کئی مواقع ملے لیکن اس کے باوجود اپنا ملک نہیں چھوڑا اور یہیں رہنے کو ترجیح دی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنی تمام تر محبت کے باوجود وہ نہیں سمجھتے کہ پاکستانیوں کے پاس خود پر فخر کرنے کے لیے کچھ خاص موجود ہے کیوں کہ ملک کا پاسپورٹ دُنیا کا چوتھا بدترین پاسپورٹ ہے، اگر آپ بیرون ملک جاتے ہیں تو آپ کو ہوائی اڈوں پر دھکے دیے جاتے ہیں اور آپ کو ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کچھ بھی کام نہیں ہو رہا ہے، حکمرانوں نے ہمارے وطن کے ساتھ جو کچھ کیا ہے اس پر ’دل خون کے آنسو‘ رو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی اداکار پاکستانی اداکاروں سے کیوں بہتر ہیں؟ اس لیے کیونکہ انہیں ہمیشہ اپنے ملک سے بہت سپورٹ ملتی ہے۔محمود اسلم کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں منصفانہ معاوضہ دیا جاتا اور ہمارے ساتھ اگر گارڈز بھی سوار ہوتے تو ہم شاہ رخ یا سلمان کی طرح ہی نظر آتے لیکن یہاں فنکاروں کا استحصال کیا جاتا ہے۔