ایکسپورٹرز صرف 90 سے 100 ارب اور ریٹیلرز 4 سے 5 ارب روپے ٹیکس جمع کراتے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کا اعتراف

اتوار 16 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین ایف بی آر زبیر امجد ٹوانہ نے اعتراف کرلیا کہ تنخواہ دار طبقہ قومی خزانے میں تین سو پچھتر ارب، ایکسپورٹرز صرف نوے سے سو ارب اور ریٹیلرز صرف چار سے پانچ ارب روپے جمع کراتے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر زبیر امجد ٹوانہ کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تنخواہ دار طبقہ  ٹیکس کے ذریعے قومی خزانے میں تین سو پچھتر ارب  روپے کا حصہ ڈال رہا ہے۔ ایکسپورٹرز  صرف نوے سے سو ارب  روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ ملک بھر میں چھتیس لاکھ ریٹیلرز  صرف چار سے پانچ ارب روپے  سالانہ ٹیکس دے رہے ہیں۔

زبیر امجد ٹوانہ نے کہا کہ ایف بی آر نے ری ٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ اگلے مالی سال میں  ریٹیلرز سے ٹیکس وصولی پچاس ارب روپے تک ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ طبقے کے لیے  ایک جیسے سلیبز مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اور پینتالیس فیصد سے زیادہ شرح مقرر کرنے کو کہا تھا۔ طویل مذاکرات کے مطابق آئی ایم ایف تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کی شرح کم کرنے پر راضی ہوگیا۔

واضح رہے کہ حالیہ بجٹ میں تنخواہ طبقہ پر ٹیکسز کی شرح میں اضافے پر پورے ملک میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقہ پر بجٹ میں مزید بوجھ ڈالا گیا۔ جاگیر داروں کو چھوٹ دی گئی۔ شہباز شریف نے آخری بار آئی ایم ایف پروگرام کا وعدہ کیا ہے  عوام کو حکمرانوں پر بھروسہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا، پرائیویٹ سیکٹر  کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp