وفاقی زیر دفاع خواجہ آصف نے ایکسپورٹرز کے لیے نئی شرائط پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو ریوینیو ضرور ملنا چاہیے لیکن ایکسپورٹرز کو ایف بی آر کے ہاتھوں بچایا جانا بھی بیحد ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اینے ایک پیغام میں خواجہ آصف نے کہا کہ ایکسپورٹرز کو آج سے 35 سال پہلے نواز شریف نے ایف بی آر کے چنگل سے آزادا کرایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بینک میں ایک فیصد کٹوتی کےبعد پھر انکم ٹیکس افسر کے پاس کتابیں لے کر پیش ہونا پڑے گا اور پھر اس کے بعد کیا ہو گا اس کے لیے دماغ پر بوجھ ڈالنے کی ضرورت نہیں۔
ایکسپورٹرز کو آج سے 35سال پہلے نواز شریف نے FBR کے چنگل سے آزادا کرایا تھا۔ اب بینک میں 1% کٹوتی کےبعد پھر انکم ٹیکس افسر کے پاس کتابیں لیکر پیش ھونا پڑے گا۔اسکے بعد کیا ھو گا اسکے لئے دماغ پہ بوجھ ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ پچھلے 75سالوں میں ھماری معیشت میں FBR نے جو کردار ادا کیا ھے…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) June 16, 2024
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پچھلے 75سالوں میں ہماری معیشت میں ایف بی آر نے جو کردار ادا کیا ہے وہ سب کو معلوم ہے۔ ایکسپورٹرز سے پات ہونی چاہیے ۔ حکومت کو ریونیو ملنا چاہیے اور ایکسپورٹر کو بلیک میل سے محفوظ ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ خواجہ آصف نے گزشتہ ماہ بھی ایف بی آر پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایمانداری سے ٹیکس وصول کیا جائے تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت ہی درپیش نہیں ہوگی، ٹیکس کی وصولی میں 3گنا تک کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔