قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ کی کہانی ’ووٹ کو عزت دو‘ سے شروع ہوئی تھی لیکن یہ بجٹ پاکستان کے عوام کے ساتھ ’ہائبرڈ روبری‘ اور معاشی دہشتگردی ہے‘ ۔
مزید پڑھیں
قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سیکریٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل اور ہری پور این اے 18 کے عوام کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے اس معزز ایوان میں بھیجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے انتخابات میں ہم لوگ مہم نہیں چلا سکتے تھے، پولیس پیچھے لگی ہوئی تھی جو آج بھی لگی ہوئی، ہم پر قتل سے لے کر اغوا برائے تاوان کی جعلی ایف آئی آر درج کروائی گئیں، دہشگردی کے الزامات لگائے گئے، ہمارا انتخابی نشان ہم سے چھین لیا گیا۔
عوام نے پی ٹی آئی کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب کروایا
کسی کو چینک، کسی کو میز، کسی کو باجا، کسی کو بیگن اور کسی کو ٹھپر انتخابی نشان ملا لیکن ان تمام تر حربوں کے باوجود عوام نے عمران خان کی قیادت والی پاکستان تحریک انصاف کو بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا اور ہم آج یہاں اسمبلی میں پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوئی اہمیت نہیں، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ قومی یکسوئی کے ساتھ کھڑی ہے۔ اگر لوگوں کی کوئی ترجمانی کرتا ہے تو بانی پی ٹی آئی کرتے ہیں۔قوم بانی پی ٹی آئی پر اندھا اعتماد کرتی ہے۔ عوام نے ہمارے انتخابی نشان ڈھونڈے اور فارم 45 کے اصلی ہیروز آج یہاں موجود ہیں۔
بجٹ پاکستان کے عوام اور مستقبل کے خلاف معاشی دہشتگردی ہے
انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ کی کہانی ’ووٹ کو عزت دو‘ سے شروع ہوئی تھی اور اختتام بوٹ کو عزت دو پر ہوا، یہ بجٹ پاکستان کے عوام کے ساتھ ہائبرڈ روبری ہے‘ ۔ یہ بجٹ پاکستان کے عوام اور مستقبل کے خلاف معاشی دہشتگردی ہے۔ ہم مینڈک کو دیسی زبان میں ڈڈو کہتے ہیں اور یہ بجٹ ڈڈو بجٹ سے زیادہ کچھ نہیں ہے، یہ پاکستان کے عوام کے ساتھ دھوکا ہے۔
بجٹ کی صورت میں غیر قانونی دستاویز ایوان میں پیش کی گئی
مٹھی چھری کے ساتھ قوم کو ذبح کیا گیا، اس بجٹ میں غیر قانونی دستاویز شامل ہیں، بجٹ کی صورت میں غیر قانونی دستاویز ایوان میں پیش کی گئی، اس لیے کہتا ہوں وفاقی بجٹ غیر قانونی اور عوام دشمن ہے۔ ایوان میں بجٹ دستاویزات پیش ہی نہیں کی گئیں۔ وفاقی بجٹ پیش کرنے کا طریقہ کار ہی غیر قانونی تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ اکنامک ہٹ مین کے ذریعے بنایا گیا جو ملکی بنیادیں ہلانا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے معیشت کو اٹھایا تھا۔کرونا آیا تو دُنیا بند ہو گئی، بانی پی ٹی آئی نے غریب عوام کے لیے ’لاک ڈاؤن‘ نہیں ہونے دیا۔بانی پی ٹی آئی نے ملک کو کورونا کی صورت حال سے باہر نکالا، دوسری جانب بھارت کورونا کے دوران بند ہو گیا اور وہاں لوگ بھوک سے مر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کے دور میں معیشت 6.6 فیصد پر تھی
عمر ایوب نے کہا کہ جب ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تو اس وقت ہماری جی ڈی پی 6 فیصد پر تھی، 2022 کا اقتصادی سروے پڑھ لیں کہ معیشت 6.6 فیصد پر تھی۔ لیکن لندن پلان کے ذریعے تحریک عدم اعتماد لا کر معیشت کو ڈی ریل کیا گیا اور اس کے بعد نتیجہ یہ ڈڈو بجٹ آیا۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں سب سے کم سرمایہ کاری پی ڈی ایم ون، نگراں دور حکومت اور پی ڈی ایم ٹو کی حکومت میں رہی۔ سب جانتے ہیں کہ نگراں دور حکومت کو غیر آئینی طریقے سے طول دیا گیا تھا۔
قانون کی عمل داری نہ ہو تو وہاں سے سرمایہ کار دور بھاگتا ہے
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں قانون کی عمل داری نہ ہو تو وہاں سے سرمایہ کار دور بھاگتا ہے، ایک آئی ایم ایف پروگرام سے نکل رہے ہیں تو دوسرے کے لیے جا رہے ہیں۔ آئی ایم ایف نے ان کو واضح کہا کہ دوسرے اسٹیک ہولڈرز سے بات کریں، جو اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔
قائد حزب اختلاف نے سوال کیا کہ کیا پیپلز پارٹی کے لوگ بجٹ کو قبول کرتے ہیں، کیا یہ اس کے حق میں ووٹ دیں گے یا نہیں؟ فنانس بل ہی ایوان میں پیش نہیں کیا گیا تو کیا پیپلز پارٹی اسے قبول کے گی۔ موجودہ حکومت کے پاس وہ سکت نہیں کہ حکومت چلا سکیں اور بجٹ پاس کروا سکیں۔
حکومت نے اپنے لیے خود ڑھا کھودا،اس میں لیٹے اور مٹی ڈال دی
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ شریف انسان ہیں، میں ان کو جانتا ہوں، حکومت نے خود اپنے لیے گڑھا کھودا ہے، اس میں لیٹے اور پھر مٹی ڈال دی اور اب کہہ رہے ہیں کہ ہمیں بچاؤ، بچانے والا شخص ایک ہی شخص ہے اور اس کا نام عمران خان ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف کو 5 سال جیل کے اندر رکھنے کی بات کی گئی ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہی لوگوں کی وجہ سے دُنیا کہتی ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان دورہ چین پر گئے تو ایک شہر کا ڈپٹی میئر استقبال کے لیے آیا، بانی پی ٹی آئی جب چین جاتے تھے تو دُنیا دیکھتی تھی کہ کس طرح استقبال کیا جاتا ہے۔
موجودہ حکمران کسی بھی معقول آواز پر کان دھرنے کو تیار نہیں
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں فچ ریٹنگز کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک کے بعد دوسرا عالمی ادارہ پاکستانی معیشت کے مستقبل پر تاثرات بیان کر رہا ہے۔
موجودہ حکمران کسی بھی معقول آواز پر کان دھرنے کو تیار نہیں ہیں۔ عوام کی گردنیں اور جیبیں اپنی گرفت میں لے کر پورا زور قرضوں کے انبار پر لگایا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ وقت تیزی سے ہاتھ سے نکل رہا ہے، ہوش کے ناخن لیے جائیں۔ ملکی معیشت کو تجربوں کی بھینٹ چڑھانے کے بجائے ملک کو سیاسی استحکام کی جانب لوٹایا جائے۔