امریکی ریاست لوزیانا: ہر کلاس روم میں بائبل کے’10 کمانڈمنٹس‘ آویزاں کرنے کا حکم

جمعرات 20 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ریاست لوزیانا کے ہر پبلک اسکول کی جماعتوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 10 کمانڈمنٹس (عیسائی مذہب کے 10 مذہبی و اخلاقی احکامات) کا پوسٹر آویزاں کریں تاہم شہری آزادیوں کے حامی گروہوں نےاس حکم کی مخالفت کردی ہے۔

بی بی سی کے مطابق یہ امریکا میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جو یونیورسٹی کی سطح تک تمام کلاس رومز لاگو کیا گیا ہے۔ گورنر جیف لینڈری نے بدھ کو اس پر دستخط کیے ہیں۔

مسیحی 10 احکامات کو زندگی گزارنے کے بارے میں خدا کی طرف سے کلیدی اصولوں کے طور پر دیکھتے ہیں۔

نیا قانون ان احکامات کو ریاست اور قومی حکمرانی کے لیے بنیادی جزو کے طور پر بیان کرتا ہے لیکن مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ قانون امریکا کے چرچ اور ریاست کو ایک دوسرے سے علیحدہ رکھنے کے معاملے کے خلاف جاتا ہے۔

امریکی ریاست لوزیانا کے گورنر جیف لینڈری

امریکی آئین میں پہلی ترمیم جسے اسٹیبلشمنٹ کلاز کے نام سے جانا جاتا ہے کہتی ہے کہ ’کانگریس مذہب کے قیام یا اس کے آزادانہ استعمال پر پابندی لگانے کا کوئی قانون نہیں بنائے گی‘۔

ریاستی قانون کا تقاضا ہے کہ پوسٹر میں مقدس متن کو بڑے، آسانی سے پڑھنے کے قابل فونٹ میں ایک پوسٹر میں شامل کیا جائے۔

احکام کو 4 پیراگراف کے سیاق و سباق کے بیان کے ساتھ بھی دکھایا جائے گا جس میں یہ بتایا جائے گا کہ کس طرح ہدایات تقریباً 3 صدیوں سے امریکی عوامی تعلیم کا ایک نمایاں حصہ تھیں۔

پوسٹرز کو سنہ 2025 تک ریاستی فنڈنگ ​​حاصل کرنے والے تمام کلاس رومز میں ڈسپلے پر ہونا چاہیے لیکن پوسٹرز کی ادائیگی کے لیے کوئی ریاستی فنڈنگ ​​پیش نہیں کی جا رہی ہے۔

اسی طرح کے قوانین حال ہی میں ٹیکساس، اوکلاہاما اور یوٹاہ سمیت دیگر ریپبلکن زیرقیادت ریاستوں نے تجویز کیے ہیں۔

شہری آزادیوں کے 4 گروپوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ لوزیانا کے اسکولوں کے مذہبی تنوع کو اجاگر کرتے ہوئے ایک قانونی چیلنج کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

امریکن سول لبرٹیز یونین، امریکن سول لبرٹیز یونین آف لوزیانا، امریکن یونائیٹڈ فار سیپریشن آف چرچ اینڈ اسٹیٹ اور فریڈم فرام ریلیجن فاؤنڈیشن کے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون غیر آئینی ہے۔

عدالتوں اور پولیس اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں سمیت عوامی عمارتوں میں 10 احکامات کی نمائش پر پہلے بھی متعدد قانونی لڑائیاں ہوچکی ہیں۔

سنہ1980 میں امریکی سپریم کورٹ نے کینٹکی کے ایک ایسے ہی قانون کو ختم کر دیا تھا جس کے تحت دستاویز کو ایلیمنٹری اور ہائی اسکولوں میں آویزاں کیا جانا تھا۔ یہی نظیر لوزیانا کے قانون کا مقابلہ کرنے والے گروپوں نے پیش کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟