امریکی ریاست لوزیانا کے ہر پبلک اسکول کی جماعتوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 10 کمانڈمنٹس (عیسائی مذہب کے 10 مذہبی و اخلاقی احکامات) کا پوسٹر آویزاں کریں تاہم شہری آزادیوں کے حامی گروہوں نےاس حکم کی مخالفت کردی ہے۔
مزید پڑھیں
بی بی سی کے مطابق یہ امریکا میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جو یونیورسٹی کی سطح تک تمام کلاس رومز لاگو کیا گیا ہے۔ گورنر جیف لینڈری نے بدھ کو اس پر دستخط کیے ہیں۔
مسیحی 10 احکامات کو زندگی گزارنے کے بارے میں خدا کی طرف سے کلیدی اصولوں کے طور پر دیکھتے ہیں۔
نیا قانون ان احکامات کو ریاست اور قومی حکمرانی کے لیے بنیادی جزو کے طور پر بیان کرتا ہے لیکن مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ قانون امریکا کے چرچ اور ریاست کو ایک دوسرے سے علیحدہ رکھنے کے معاملے کے خلاف جاتا ہے۔
امریکی آئین میں پہلی ترمیم جسے اسٹیبلشمنٹ کلاز کے نام سے جانا جاتا ہے کہتی ہے کہ ’کانگریس مذہب کے قیام یا اس کے آزادانہ استعمال پر پابندی لگانے کا کوئی قانون نہیں بنائے گی‘۔
ریاستی قانون کا تقاضا ہے کہ پوسٹر میں مقدس متن کو بڑے، آسانی سے پڑھنے کے قابل فونٹ میں ایک پوسٹر میں شامل کیا جائے۔
احکام کو 4 پیراگراف کے سیاق و سباق کے بیان کے ساتھ بھی دکھایا جائے گا جس میں یہ بتایا جائے گا کہ کس طرح ہدایات تقریباً 3 صدیوں سے امریکی عوامی تعلیم کا ایک نمایاں حصہ تھیں۔
پوسٹرز کو سنہ 2025 تک ریاستی فنڈنگ حاصل کرنے والے تمام کلاس رومز میں ڈسپلے پر ہونا چاہیے لیکن پوسٹرز کی ادائیگی کے لیے کوئی ریاستی فنڈنگ پیش نہیں کی جا رہی ہے۔
اسی طرح کے قوانین حال ہی میں ٹیکساس، اوکلاہاما اور یوٹاہ سمیت دیگر ریپبلکن زیرقیادت ریاستوں نے تجویز کیے ہیں۔
شہری آزادیوں کے 4 گروپوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ لوزیانا کے اسکولوں کے مذہبی تنوع کو اجاگر کرتے ہوئے ایک قانونی چیلنج کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
امریکن سول لبرٹیز یونین، امریکن سول لبرٹیز یونین آف لوزیانا، امریکن یونائیٹڈ فار سیپریشن آف چرچ اینڈ اسٹیٹ اور فریڈم فرام ریلیجن فاؤنڈیشن کے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون غیر آئینی ہے۔
عدالتوں اور پولیس اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں سمیت عوامی عمارتوں میں 10 احکامات کی نمائش پر پہلے بھی متعدد قانونی لڑائیاں ہوچکی ہیں۔
سنہ1980 میں امریکی سپریم کورٹ نے کینٹکی کے ایک ایسے ہی قانون کو ختم کر دیا تھا جس کے تحت دستاویز کو ایلیمنٹری اور ہائی اسکولوں میں آویزاں کیا جانا تھا۔ یہی نظیر لوزیانا کے قانون کا مقابلہ کرنے والے گروپوں نے پیش کی ہے۔