سابق نامور اداکارہ اور نریندر مودی کی گزشتہ حکومت کی وزیر اسمرتی ایرانی سمیت کئی سابق وزرا کو 11 جولائی تک سرکاری بنگلے خالی کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔
مزید پڑھیں
بھارتی میڈٰیا کے مطابق لوک سبھا کی ہاؤس کمیٹی نے حالیہ انتخابات میں ہارجانے والے سابق اراکین پارلیمنٹ اور سابق وزرا کو سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کا نوٹس دے دیا ہے۔
17 ویں لوک سبھا کے ایسے سب ہی اراکین جو 18 ویں لوک سبھا انتخاب میں جیت حاصل نہیں کر سکے ہیں کو جولائی ماہ میں لوٹینس بنگلہ زون میں واقع اپنا گھر خالی کرنا پڑے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لوک سبھا ہاؤس کمیٹی کے ذریعہ جاری کردہ نوٹس میں سابق اراکین پارلیمنٹ کو 5 جولائی تک اور سابق وزرا کو 11 جولائی تک سرکاری بنگلہ خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
سابقہ حکومت کے کتنے وزرا ہارے؟
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخاب 2024 میں وزیراعظم نریندر مودی کے دوسرے دور حکومت کے 17 وزرا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ان سب ہی کو بنگلہ خالی کرنے کے لیے 11 جولائی تک کا وقت دیا گیا ہے۔ ان سابق وزرا میں اسمرتی ایرانی، سنجیو بالیان، آر کے سنگھ، ارجن منڈا، مہندرناتھ پانڈے، راجیو چندرشیکھر، کیلاش چودھری، اجئے مشرا ٹینی، وی مرلی دھرن، نشیت پرمانک، سبھاش سرکار، سادھوی نرنجن جیوتی، راؤ صاحب دانوے، کوشل کشور، بھانوپرتاپ ورما، کپل پاٹل، بھگونت کھوبا، بھارتی پوار شامل ہیں۔
اصول کے مطابق لوک سبھا تحلیل ہونے کے ایک ماہ کے اندر سرکاری رہائش کو خالی کرنا ہوتا ہے۔ صدر جمہوریہ نے چونکہ 5 جون 2024 کو 17ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا تھا اس لیے سابق اراکین پارلیمنٹ کے پاس اپنی سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کے لیے 5 جولائی تک کا ہی وقت ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ نوٹس وصول کرنے والے سابق اراکین پارلیمنٹ اور سابق وزرا مقررہ وقت پر بنگلہ خالی کرتے ہیں یا پھر اس مدت میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہیں۔