گزشتہ 2 برس میں پاکستان سے بیرون ملک ہجرت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کے اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں ملک سے انتہائی ہنر مند افراد کی بڑی تعداد بیرون ملک منتقل ہو چکی ہے۔ ان میں اکاؤنٹینٹس، زراعت سے منسلک افراد، کمپیوٹر انالسٹس، ڈرافٹ مین، فن کار، لوہار، سنار اور دیگر شعبوں کے ہنرمند شامل ہیں۔ اس وقت ایک کروڑ 35 لاکھ سے زائد پاکستانی دنیا کے 50 سے زائد ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔
گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے پاکستان کے اقتصادی سروے کے مطابق 2023 میں ملک سے انتہائی ہنر مند افراد کی بڑی تعداد بیرون ملک منتقل ہو چکی ہے۔ گزشتہ برس کی نسبت اس میں قریباً 119 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے والے انتہائی ہنر مند افراد کی تعداد 2022 میں 20 ہزار 865 تھی جو 2023 میں بڑھ کر 45 ہزار687 ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
اعلیٰ تعلیم یافتہ اور نیم ہنر مند افراد کے ملک کے چھوڑ کر دیگر ممالک میں کام کرنے کی غرض سے منتقل ہونے کی شرح میں بھی 26.6 فی صد اور 2.28 فی صد کا بالترتیب اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ملک چھوڑ کر جانے والے غیر ہنر مند افراد کی کیٹگری میں بھی 8.7 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا۔
بیرون ملک ملازمت کے لیے رجسٹرڈ ہنر مند کارکنوں کی تعداد 2022 میں 3 لاکھ 47 ہزار 733 سے کم ہو کر 2023 میں تین لاکھ 14 ہزار 932 ہو گئی ہے۔ یہ رجحان 2024 میں بھی زور و شور سے جاری ہے جب 40 مختلف کیٹیگریز میں مئی تک کے اعداد و شمار کے مطابق 3 لاکھ 81 ہزار سے زائد ہنر مند افراد کام کی غرض سے بیرون ملک منتقل ہو گئے تھے۔
اس دوران ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد رجسٹرڈ مزدور بھی بیرون ملک روزگار کی تلاش میں منتقل ہوچکے ہیں۔ صرف 2 برس کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان سے 16 لاکھ 94 ہزار سے زائد رجسٹرڈ افراد ملازمتوں کی غرض سے مختلف ممالک میں سکونت اختیار کرچکے ہیں۔ جبکہ غیر قانونی طور پر باہر جانے والے پاکستانیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں بتائی جاتی ہے۔