نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارے طبی تعلیم کے معیار کو بلند کرنا شہریوں کی صحت اور بہبود کے لیے بہت ضروری ہے، ہمارے اداروں کو اپنے مستقبل کے طبی پیشہ ور افراد کو اعلیٰ درجے کی تعلیم اور تربیت فراہم کرنے کے لیے بااختیار بنانا چاہیے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آج ’میڈیکل ایجوکیشن‘ پر دوسرے اجلاس کی صدارت کی۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں طبی تربیت اور تعلیم میں جامع بہتری کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کو بڑھانے کے لیے حکومت کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افتتاحی خطاب میں نائب وزیراعظم نے ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے چیلنجز سے نمٹنے میں مضبوط طبی تعلیم کے ضروری کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے طبی طالب علموں کو صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہترین کردار ادا کرنے کے لیے سازگار ماحول کی پرورش کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی اگلی نسل کی مدد کرنے اور انہیں بہترین ممکنہ تعلیم اور تربیت حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
اہم ایجنڈے کا مقصد ابتدائی اجلاس سے اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لینا اور ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
ذیلی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ، کوآرڈینیٹر وزیراعظم برائے صحت نے ذیلی کمیٹی کی سفارشات پیش کیں، اس بحث میں پاکستان میں طبی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اب اگلا اجلاس 29 جون کو ہوگا جس کے بعد رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔
اجلاس میں وزیراعظم کے قومی کوآرڈینیٹر برائے صحت، وزیر قانون و انصاف، ایم این اے ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سیکریٹری صحت، صدر پی ایم اینڈ ڈی سی، چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن، صدر سی پی ایس پی، ایڈیشنل سیکرٹری (ایم ای اینڈ ایس آئی ایف سی) سمیت دیگر ممتاز سرکاری و نجی طبی اداروں اور طبی برادری کے نامور ماہرین اور سربراہان نے شرکت کی۔