اسلام آباد پولیس کا علیٰ الصباح خطرناک بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کے ساتھ مقابلہ ہوا۔ اس دوران خطرناک کار لفٹرز گینگ کے 3 ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔ اسلام آباد پولیس پچھلے 2 ماہ سے اس خطرناک گینگ کے تعاقب میں تھی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق سیف سٹی کیمروں اور انسانی ذرائع سے اس گینگ کی معلومات اکٹھی کی گئی تھیں۔ گینگ کی آمد و رفت کے حوالے سے ایک روٹ بنایا گیا تھا۔ ذرائع نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ یہ گینگ مری کے طرف نکلا ہے۔
مزید پڑھیں
اطلاع پر اے وی ایل سی، سی آر ٹی اور اے ٹی ایس کی ٹیموں نے مختلف علاقوں میں خصوصی ناکے قائم کیے۔ آج صبح کشمیر چوک ناکے پر موجود پولیس ٹیموں نے مری روڈ سے آتی ان کی گاڑیوں کو روکنے کی کوشش کی۔ ملزمان 2 گاڑیوں میں سوار تھے جن میں ایک جی ایل آئی اور دوسری ہنڈا سوک گاڑی تھی۔
گاڑیوں میں موجود گینگ ممبران نے اچانک پولیس ٹیموں پر فائرنگ شروع کردی۔ جی ایل آئی کار سواروں کی فائرنگ سے ان کے اپنے 3 ساتھی ملزمان ہلاک ہوگئے۔ فائرنگ میں ایک عورت بھی زخمی ہوئی جبکہ جی ایل آئی گاڑی سے فائرنگ کرنے والے ملزمان فرار ہوگئے۔
ڈیڈ باڈیز اور زخمی کو فوری اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈیڈ باڈیز کی شناخت الیاس خان سکنہ چارسدہ، وقاص خان سکنہ چارسدہ ہوئی، ایک ڈیڈ باڈی کی شناخت نہیں ہو سکی۔ زخمی عورت کی شناخت حسیبہ امجد کے نام سے ہوئی ہے۔
ہلاک ملزم الیاس خان خطرناک کار لفٹر گینگ کا سرغنہ جبکہ باقی گینگ ممبر ہیں۔ ملزمان نے رات کو مری سے گاڑی چوری کی اور فرار ہو رہے تھے۔ دوسری گاڑی ہنڈا سوک بھی لاہور سے چھینی گئی تھی۔ ہنڈا سوک کار سے متعدد غیر نمونہ نمبر پلیٹس، جیمر، موبالئزر، اگنیشن بریکر، ایس ایم جی گن اور پسٹلز برآمد ہوئی۔
پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تھی۔ فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ ملزمان متعدد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے۔