دنیا بھر میں 76 ملین افراد اپنے ملک میں بھی بے گھر ہیں، اقوام متحدہ

اتوار 23 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں 76 ملین افراد اپنے ملک کے اندر ہی بے گھر ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے خصوصی مشیر رابرٹ پائپر نے اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اندرونی نقل مکانی کے حوالے سے ایکشن ایجنڈا شروع کیے ہوئے قریباً 2 سال ہوچکے ہیں۔ آج دنیا بھر میں 76 ملین افراد اندرونی طور پر بے گھر لوگ ہیں جو اپنے گھر، اپنی روزی روٹی اور بعض اوقات اپنی سرکاری شناخت کھو چکے ہیں۔

قدرتی آفات کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے لوگ قلیل عرصے میں اپنے گھروں کو لوٹ گئے لیکن شام اور صومالیہ جیسے ممالک میں تنازعات کے متاثرین کئی برس تک اپنے گھر بار سے دور ہیں۔ انہوں نے اس طرف اشارہ دیا ہے کہ اندرونی نقل مکانی کی شرح پچھلے 10 برس میں دگنا ہوگئی ہے اور سب سے زیادہ نقل مکانی سوڈان میں ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ نے 2023 میں قریباً 50 ملین اندرونی طور پر بے گھر افراد کو مدد فراہم کی ہے، پائپر نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ ملک کے اندر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہونے والے انسانوں کے لیے مستقل حل تلاش کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

مجموعی طور پر 116 ممالک میں 76 ملین لوگ اپنے گھر بار سے دور زندگی بسر کر رہے ہیں، جن کے 90 فیصد کو تنازعات کی وجہ سے اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ