وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ طالبان کو پاکستان میں لانے والے دہشتگردی کے خلاف آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کررہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں کہ پاکستان غیرمستحکم ہو لیکن ہم ملک میں استحکام لائیں گے اور دہشتگردی کو ختم کرکے اس ملک کو سرمایہ کاری کے لیے محفوظ بنائیں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ بتایا جائے اس ملک میں گڈ اور بیڈ طالبان کی بحث کس نے شروع کی، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم سب کو متحد ہونا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کل آپریشن عزم استحکام کی منظوری ہوئی ہے یہ معاملہ کابینہ میں بھی آئے گا، آج خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔
انہوں نے کہاکہ جب کسی فوجی کے سینے پر گولی لگتی ہے تو اس پر یہ نہیں لکھا ہوتا کہ گڈ طالبان کی ہے یا بیڈ طالبان کی۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ افسوس کی بات ہے ایوان میں تنقید برائے تنقید چل رہی ہے، بجٹ سیشن کی کچھ روایات ہیں جو سالوں سے چلتی آرہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے پاس بجٹ کے حوالے سے کوئی تجاویز ہیں تو سامنے لائے ہم ضرور غور کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ مسئلہ یہ ہے کہ بجٹ میں نان فائلز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جارہا ہے۔
سوات واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سڑکوں پر انصاف کرنے کا رجحان بن گیا ہے اسے ختم کرنا ہوگا، کیا یہ انصاف ہے کہ کسی پر الزام لگا کر خود ہی سڑک پر قتل کردیا جائے۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ کیا اقلیتوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق نہیں ملنے چاہییں، اس سے قبل بھی مذہب کے نام پر سری لنکن شہری کو قتل کیا گیا تھا جس سے پاکستان کا عالمی سطح پر امیج متاثر ہوا۔