برطانیہ میں قید وکی لیکس کے بانی جولین اسانج رہائی پانے کے بعد آبائی وطن آسٹریلیا روانہ ہوگئے۔ جولین اسانج کو امریکی حکام سے ایک معاہدہ کے بعد رہا کیا گیا ہے جس کے تحت اب وہ اعتراف جرم کریں گے لیکن انھیں سزا نہیں دی جائے گی۔
مزید پڑھیں
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، 52 سالہ جولین اسانج کو لندن کی ہائیکورٹ سے ضمانت ملنے پر ڈیل کے تحت بیلمارش جیل سے سیدھا ایئرپورٹ لے جایا گیا۔ وہ برطانیہ میں 5 سال سے زائد عرصہ تک قید رہے۔
ڈیل کے تحت، امریکی محکمہ انصاف کے پراسیکیوٹر عدالت سے جولین اسانج کو 62 ماہ (5 سال 2 ماہ) قید کی سزا دینے کی استدعا کریں گے۔ یہ اتنی ہی سزا ہے جو جولین اسانج پہلے ہی برطانیہ میں کاٹ چکے ہیں۔ امریکی عدالت بدھ کے روز جولین اسانج کی جانب سے اعتراف جرم کے بعد اسی بنیاد پر ان کی رہائی کا حکم دے گی۔
واضح رہے کہ 2019 سے جیل میں قید جولین اسانج خفیہ معلومات افشا کرنے پر امریکا کو مطلوب تھے۔ انہیں جاسوسی اور کمپیوٹر کا غلط استعمال کرتے ہوئے دستاویزات شیئر کرنے سے متعلق 17 مقدمات کا سامنا تھا۔
ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2010 اور 2011 میں سفارتی پیغامات اور خفیہ عسکری معلومات شائع کی تھیں جن میں امریکی فوجیوں کے عراق اور افغانستان میں شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث ہونے سے متعلق معلومات شامل تھیں۔
برطانوی ہائیکورٹ نے 2021 میں جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ برطانوی سپریم کورٹ نے 2022 میں ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔