وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ترجمان کرنل طلال بن عبدالمحسن بن شلہوب نے اعلان کیا ہے کہ اس سال حج کے دوران حفاظتی منصوبے کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں، ان منصوبوں پر عمل درآمد رہنمائی کی ہدایات کے مطابق پہلے ہی سے کیا گیا تھا، جسے حج کے اعلیٰ کمیٹی کے صدر اور وزیر داخلہ کی نگرانی میں مکمل کیا گیا۔
مزید پڑھیں
العربیہ چینل سے بات کرتے ہوئے کرنل طلال بن عبدالمحسن نے بتایا کہ حفاظتی منصوبوں کی کامیابی مختلف سیکیورٹی اور عسکری اداروں اور تمام متعلقہ حکومتی اداروں کے درمیان مکمل تعاون کی دلیل ہے۔ اس تعاون کا مقصد عازمینِ حج کی خدمت اور حفاظت کو یقینی بنانا تھا تاکہ وہ اپنے مناسکِ حج سکون اور اطمینان کے ساتھ ادا کر سکیں۔
کرنل طلال بن عبدالمحسن کے مطابق اس سال حج کے دوران حج کا اجازت نامہ نہ رکھنے والے تقریباً 1079 افراد کی اموات ہوئیں، جو کل اموات کا 83 فیصد ہے، انہوں نے اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے رحمت ومغفرت اور ان کے خاندانوں کے لیے صبر کی دعا کی۔
کرنل طلال بن عبدالمحسن نے بتایا کہ بغیر اجازت نامہ حج کرنے کے خلاف پیشگی اقدامات اور آگاہی کی کوششوں سمیت نظام کے خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں مقرر کی گئیں، انہوں نے نشاندہی کی کہ بعض لوگوں نے مختلف اقسام کی ویزا استعمال کرکے حج کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے واضح کیا کہ بعض ممالک میں سیاحتی کمپنیاں ایسے ویزا فراہم کرکے لوگوں کو دھوکادیتی ہیں جو حج کے لیے نہیں ہیں اور انہیں حج کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔
کرنل طلال بن عبدالمحسن نے کہا کہ حج کا اجازت نامہ صرف عبوری کارڈ نہیں ہے بلکہ یہ ایک اہم ذریعہ ہے، جو حج کرنے والوں تک رسائی کو آسان بناتا ہے تاکہ ان کو ضروری سروسز فراہم کی جا سکیں، اجازت نامہ نہ ہونے کی صورت میں مخالفین تک پہنچنے میں مشکل پیش آتی ہے اور ان کو خدمات فراہم کرنے میں رکاوٹ بنتی ہے۔
وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ترجمان نے کہا کہ حج کے دوران سعودی عرب میں جعلی حج مہم کی تشہیر کرنے والوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی، انہوں نے بعض ممالک کے سخت اقدامات کی تعریف کی، جنہوں نے ان کمپنیوں کے خلاف سخت اقدامات کیے اور ان خلاف ورزیوں کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے اصلاحی اقدامات اٹھائے۔