مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، حامد رضا

منگل 25 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران 9 بار بات کرنے کے لیے کھڑا ہوا لیکن مجھے موقع نہیں دیا گیا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے تھے پورے ملک میں ایک ہی انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لیں لیکن الیکشن کمیشن اس میں رکاوٹ بنا۔

انہوں نے کہاکہ بلے باز کا نشان حاصل کرنا ہماری سیاسی حکمت عملی تھی اور یہ کسی بھی سیاسی جماعت کا حق ہے لیکن اس وقت الیکشن کمیشن نے آر اوز کو ہدایا ت جاری کیں کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو بلے باز کا نشان نہ دیا جائے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہاکہ ہمارا قتل کرنے والے کون تھے یہ وقت آنے پر بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لیے جانے کے بعد ان کے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا تھا تاہم بعد میں مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے۔

الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو اس لیے مخصوص نشستیں دینے سے انکار کردیا کہ ایس آئی سی نے بحیثیت جماعت الیکشن میں حصہ نہیں لیا اور مخصوص نشستوں کے لیے ترجیحی لسٹ بھی جمع نہیں کرائی تھی تھی۔

اس بنیاد پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں تقسیم کردی گئی تھیں، تاہم بعد ازاں عدالت نے سنی اتحاد کونسل کی نشستیں دیگر جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

اب اس اہم معاملے کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان کا فل بینچ کررہا ہے، جس کی مزید سماعت اب 27 جون بروز جمعرات کو ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp