پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے اپنا استعفیٰ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے نام 2 صفحات پر مشتمل خط کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس ڈاٹ کام ‘ پر بھی شیئر کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس ڈاٹ کام پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مجھے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیے جانے پر فخر ہے۔
میں سابق وزیراعظم عمران خان، پی ٹی آئی ارکان اور پاکستان کے عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی پوری کوشش کروں گا۔
ایک جماعت کی حیثیت سے ہماری پہلی ترجیح یہ ہوگی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان، وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، صدر چوہدری پرویز الہٰی اور ہمارے تمام مرد و خواتین سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر جیل سے رہا کیا جائے۔
انہوں نے لکھا کہ پی ٹی آئی بھرپور مقابلہ کرے گی اور قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کا انتخاب جیت جائے گی کیونکہ ہم نے عام انتخابات 2024 میں 180 نشستوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔
ہم اپنے مینڈیٹ کو چوری نہیں ہونے دیں گے۔ پی ٹی آئی بطور جماعت پاکستان میں جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرے گی تاکہ ملکی معیشت کو مثبت راہ پر گامزن کیا جا سکے اور ہم پاکستان کے عوام کے فائدے کے لیے اپنا اصلاحاتی پروگرام شروع کر سکیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ بطور پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل میرا استعفیٰ قبول کرنے پر بانی پی ٹی آئی کامشکور ہوں، میں نے اپنا استعفیٰ 22 جون کو بانی پی ٹی آئی اور چیئرمین بیرسٹر گوہر علی کو بھیج دیا تھا، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے بانی پی ٹی آئی سے جمعرات کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران میرا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق آنے والے دنوں میں پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے میں مزید تبدیلیاں کی جائیں گی۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے نام اپنے خط میں عمر ایوب نے لکھا کہ ’ مئی 2023 سے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دینا ایک اعزاز ہے۔
میں آپ کا بے حد مشکور ہوں کہ آپ نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا اور مجھے پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کا موقع دیا۔
عمر ایوب نے لکھا کہ ’میں نے بہت مشکل وقت میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی اور آپ کی متحرک قیادت میں بہت کچھ سیکھا۔ پی ٹی آئی کی ٹیم کام کرنے کے لیے بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے اور ہر شخص پی ٹی آئی اور پاکستان کے لیے اپنا حصہ ڈالنا چاہتا ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے گزشتہ 2 سالوں میں بے پناہ مشکلات برداشت کی ہیں لیکن وہ پیچھے نہیں ہٹے۔ انہوں نے جسمانی اذیتیں اور مالی مشکلات برداشت کی ہیں لیکن وہ پی ٹی آئی کے ‘حقیقی آزادی’ اور ‘قانون کی حکمرانی’ کے نظریے پر قائم رہے ہیں۔
عمر ایوب نے لکھا کہ میں خاص طور پر سینیٹر شبلی فراز صاحب، کور کمیٹی کے ارکان، پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر کے عملے کے ارکان اور تنظیم کے ارکان کی جانب سے ملنے والی زبردست حمایت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ ’میری عاجزانہ رائے میں مجھے لگتا ہے کہ میں سیکرٹری جنرل کے عہدے کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتا کیونکہ آپ نے مجھے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد کیا ہے۔
دونوں عہدوں پر مکمل توجہ دینے کی ضرورت ہے اور قومی اسمبلی میں جس حلقے کی نمائندگی کرتا ہوں اس کے وعدوں کے علاوہ پارلیمانی ورک لوڈ کو دیکھتے ہوئے مجھے لگتا ہے کہ پارٹی ڈھانچے کو منظم کرنے اور مستقبل قریب میں پی ٹی آئی کو انتخابات کے لیے تیار کرنے کے لیے آپ کی رہنمائی میں کام کرنے کے لیے ایک اور شخص کو سیکریٹری جنرل ہونا چاہیے۔
اس لیے میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اور چیئرمین سینٹرل فنانس بورڈ پی ٹی آئی کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں لیکن آپ نے پی ٹی آئی اور پاکستان کو جو نظریہ دیا ہے اس کے مطابق ایک کارکن کی حیثیت سے پی ٹی آئی کے لیے کام کروں گا۔
عمرایوب نے لکھا کہ ایک بار پھر میں اس اعتماد کا اعتراف کرنا چاہوں گا جو آپ نے مجھ پر کیا ہے۔ اللہ آپ کا رہنما اور محافظ ہو کیونکہ آپ انشاء اللہ جلد ہی وزیر اعظم کی حیثیت سے پاکستان کی قیادت کریں گے۔