ایران میں 14ویں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات کے بعد ہونے ولے قبل از وقت صدارتی انتخابات میں 4 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ آج صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ صدارتی انتخابات میں 6 کروڑ 14 لاکھ 52 ہزار 321 رجسٹرڈ ووٹرز ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جس کے لیے ملک بھر میں 58 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، ملک میں صدارتی انتخابات کے لیے ایران کی شوریٰ نگہبان نے 10 جون صرف 6 امیدواروں کے ناموں کی منظوری دی تھی تاہم انتخابات سے ایک روز قبل 2 امیدواروں کے دستبردار ہونے کے بعد صدارتی دوڑ میں صرف 4 امیدوار باقی رہ گئے ہیں۔ ان امیدواروں میں سعید جلیلی، محمد باقر قالیباف، مسعود پزیشکیان اور مصطفیٰ پور محمدی شامل ہیں۔
دستبردار ہونے والے امیدواروں میں امیر حسین غازی زادے ہاشمی اور تہران کے میئر علی رضا ذکانی شامل ہیں جو سخت مؤقف رکھتے ہیں۔ امیر حسین غازی زادے ہاشمی نے مقابلے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے دوسرے امیدواروں سے بھی ایسا ہی کرنے کے لیے کہا ہے تاکہ انقلابی مؤقف کو مضبوط بنایا جا سکے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے تہران میں اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ایرانی عوام سے بھی ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا دن خوشی کا دن ہوتا ہے اور اس میں عوام کی شرکت اور ٹرن آؤٹ کی ملک کی ضرورت ہے۔ سپریم لیڈر نے کہا کہ اس نظام میں عوام کی شرکت اہم ہے جو دنیا بھر میں اسلامی جمہوریہ کی بقا اور عزت و احترام کے لیے ضروری بھی ہے۔
ایران کی شوریٰ نگہبان نے سابق صدر محمد احمدی نژاد کو ایک مرتبہ پھر صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا تھا۔ سابق صدر محمود احمدی نژاد کو 2017 اور 2021 میں بھی صدارتی انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں ملی تھی۔ وہ 2005 سے 2013 تک 4، 4 سال کی 2 مدتوں کے لیے ایران کے صدر رہ چکے ہیں۔ مغرب میں عدم مقبولیت کے باوجود احمدی نژاد ایران کے غریب طبقات میں اپنے منصوبوں کی وجہ سے مقبول رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران میں صدارتی انتخابات 2025 میں ہونے تھے تاہم 19 مئی کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کے بعد صدارتی انتخابات قبل ازوقت منعقد ہو رہے ہیں۔ 63 سالہ صدر ابراہیم رئیسی 19 مئی (اتوار) کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے لیے آذربائیجان گئے تھے، واپسی پر ان کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں تمام سوال افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان، صوبہ تبریز کے گورنر، دیگر حکام اور باڈی گارڈز بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔ حادثہ صوبہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پہاڑی علاقے میں پیش آیا۔