عوامی موسیقی کے شہنشاہ عالم لوہار کی برسی 3 جولائی کو منائی جائے گی

جمعہ 28 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے معروف لوک گلوکار حاجی محمد عالم لوہار کی برسی 3 جولائی کو منائی جائے گی۔

عالم لوہار یکم مارچ 1928 کو گجرات کے نواحی گاؤں اچھ میں پیدا ہوئے۔ ان کے گائے پنجابی گیتوں کی خوشبو آج بھی موجود ہے لیکن جگنی ان کی خاص وجہ شہرت رہی۔

انہوں نے تھیڑ کی دنیا سے اپنی گلوکاری کا آغاز کیا اور ہیر وارث کو 36 مختلف انداز میں گایا۔عالم لوہار کو گانے کی صنف ’جگنی‘ کا موجد بھی سمجھا جاتا ہے۔ ان کی خاص پہچان ان کا چمٹا تھا اور انہوں نے چمٹے کو بطور میوزک انسٹرومنٹ استعمال کیا اور اس ساز کو ایک نئی جہت دی۔

یوں تو چمٹا پنجاب میں یہ خاص طور پر ناچ بھنگڑے میں استعمال ہوتا تھا کسی پنڈ یا دیہات میں جب دیہی لوک کسی خوشی شادی بیاہ ،یا بچوں کی پیدائش کے موقع پر ڈھول اور شرنائی ،باجے بردار بلاتے تو ان کے ساتھ چمٹے والا ضرور ہوتا تھا یہ ساز لوک گیتوں میں ڈھولکی کے ساتھ بجایا جاتا تھا لیکن عالم لوہار نے اس ساز کو نئی جہت دی وہ جب چمٹا بجاتے تو گائیکی کا ان کا انداز ایسا تھا کہ سننے والے بے سدھ ہوجاتے۔

عالم لوہار اپنے مخصوص انداز اور آواز کی بدولت بہت جلد عوام میں مقبول ہو گئے۔ ان کی گائی ہوئی جُگنی آج بھی لوک موسیقی کا حصہ ہے۔

جُگنی اس قدر مشہور ہوئی کہ ان کے بعد آنے والے متعدد فنکاروں نے جگنی کو اپنے اپنے انداز سے پیش کیا لیکن جو کمال عالم لوہار نے اپنی آواز کی بدولت پیدا کیا وہ کسی دوسرے سے ممکن نہ ہو سکا۔

عالم لوہار نے کئی اور منفرد نغمے بھی تخلیق کیے جن میں اے دھرتی پنج دریاواں دی، دل والا دکھڑا اور قصّہ سوہنی ماہیوال سمیت دیگر کئی نغمات بہت مقبول ہوئے۔

انہوں نے 70 کی دہائی میں انگلینڈ، کینیڈا، ناروے اور جرمنی سمیت دیگر ممالک میں ہونے والے پروگراموں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ فنی خدمات پر انہیں انہیں پرائیڈآف پرفارمنس سمیت کئی ایوارڈز سے نوازا گیا۔

عالم لوہار 3 جولائی1979 کو شامکے بھٹیاں کے قریب ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گئے تھے اور لالہ موسیٰ میں سپرد خاک کیا گیا تھا۔

ان کی برسی کے موقعے پر مختلف سماجی و ثقافتی حلقوں کی جانب سے تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا اور ان کی خدمات کے اعتراف میں خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔

عالم لوہار کے فرزند عارف لوہار بھی ملک کے معروف لوک گلوگار ہیں۔ آواز کی چاشنی اور خوش لباسی عارف لوہار کی پہچان ہے۔ ان کی لوک موسیقی پنجاب کے روایتی لوک ورثے کی نمائندگی کرتی ہے۔

محمد عالم لوہار کے جانشین عارف لوہار نے چمٹے کو ایک نئے انداز میں متعارف کرایا ہے اور چمٹا بجانے میں ان کو کمال حاصل ہے وہ چمٹے اور کڑے کو ایک ہی ہاتھ سے بجا کر سامع کو مبہوت کردیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp