وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ایوان میں تقریر کے دوران ہنگامی آرائی کرنے والے 11 اپوزیشن ارکان کی رکنیت معطل کردی گئی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران ہنگامی آرائی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا ہے۔
مزید پڑھیں
معطل ہونے والے ارکان میں سنی اتحاد کونسل کے ذوالفقار علی، شہباز احمد، محمد عاطف، طیب راشد، امتیاز محمود، حافظ فرحت عباس، چوہدری اعجاز شفیع، رانا اورنگزیب، شعیب امیر، اسامہ اصغر علی گجر اور اسد عباس شامل شامل ہیں۔
اسپیکر ملک محمد احمد خان نے ان 11 ارکان اسمبلی کا 15 سیشن ڈیز کے لیے ہاؤس میں داخلہ بند کردیا۔
اسپیکر اسمبلی نے کہاکہ ان اراکین اسمبلی نے اسمبلی میں گالم گلوچ اور غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کر کے ایوان کا تقدس مجروح کیا۔
ملک احمد خان نے کہاکہ وزیراعلیٰ کی موجودگی میں اپوزیشن ارکان نے انتہائی غیرمہذب زبان استعمال کی اور بجٹ کی کاپیاں پھاڑی گئیں۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے جب تقریر کا آغاز کیا تو اپوزیشن ارکان نے احتجاج شروع کردیا اور ہنگامی آرائی بھی کی۔
اس موقع پر مریم نواز نے اپنے ردعمل میں کہاکہ اپوزیشن کہتی ہے میں ٹک ٹاک بناتی ہوں تو سنیں کہ اس کے لیے بھی محنت کرنا پڑتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ شرم اور حیا تو ملک پر حملہ کرتے ہوئے آنی چاہیے، انہوں نے ہمیں ڈنڈوں سے مارا ہم انہیں کارکردگی سے ماریں گے۔
اپوزیشن لیڈر اور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سے مراعات واپس
دوسری جانب ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھر سمیت دیگر ارکان سے مراعات واپس لے لی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھر سے سرکاری گاڑی اور اسٹاف واپس لے لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور ایم پی اے رانا آفتاب سے بھی مراعات واپس لے لی گئی ہیں۔