قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے تھاکوٹ اور رائے کوٹ کے درمیان 13.067 ارب چینی ین کی معقول لاگت سے قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ ) کی دوبارہ منصوبہ بندی اور نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی منظوری دے دی۔ نیا گوادر ہوائی اڈہ رواں کیلنڈر سال کے اندر آپریشنل ہونے والا ہے۔
مزید پڑھیں
ہفتہ کے روز قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی مصروفیات کی وجہ سے اجلاس کی صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کی جس میں وزیر خزانہ، وزیر منصوبہ بندی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، صوبائی حکومتوں کے نمائندگان اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے مختلف اجلاسوں میں تجویز کردہ 21 ایجنڈا آئٹمز کا بھی جائزہ لیا گیا اور 19 منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
آئی ایف آر اے پی کے 4 ذیلی منصوبہ جات کی منظوری
اجلاس میں بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی میں تیزی لانے کے لیے عالمی بینک کے مالی تعاون سے چلنے والے 400 ملین ڈالر کے انٹیگریٹڈ فلڈ ریزیلینس اینڈ ایڈیپٹیشن پروگرام (آئی ایف آر اے پی) کے 4 ذیلی منصوبہ جات کی بھی منظوری دی۔
ان میں 155 ملین ڈالر کے ہاؤسنگ منصوبے کی تعمیر نو اور بحالی، 50 ملین ڈالر کی لاگت سے سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، 40 ملین ڈالر کے ذریعہ معاش اور 30 ملین ڈالر کی لاگت سے آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ذیلی منصوبہ جات شامل ہیں۔
بلوچستان میں تعمیر نو کے منصوبوں کے لیے 11.2 ارب روپے مختص
پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 25-2024 میں بلوچستان میں تعمیر نو کے منصوبوں کے لیے 11.2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اجلاس نے ہدایت کی کہ بلوچستان میں تعمیر نو کی سرگرمیاں تیز رفتاری سے شروع کی جائیں اور اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس کی جانب سے سندھ میں شروع کیے جانے والے متعدد منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی جن میں 296 ارب روپے کی لاگت سے نظر ثانی شدہ فلڈ رسپانس ایمرجنسی ہاؤسنگ پراجیکٹ بھی شامل ہے جس میں وفاقی حکومت کی جانب سے 50 ارب روپے کا وعدہ بھی شامل ہے۔
سندھ میں مکانات کی تعمیر نو کے لیے 30 ارب روپے مختص
پی ایس ڈی پی 25-2024 میں سندھ میں مکانات کی تعمیر نو کے لیے وفاق کے حصے کے طور پر 30 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
چیئر مین نے فورم کو آگاہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت سندھ میں مکانات کی تعمیر نو کی کوششوں میں اپنا حصہ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
سندھ اے ڈی پی میں شامل دیگر منصوبوں میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پراجیکٹ فیز ٹو اور مسابقتی اور قابل رہائش شہر کراچی بھی شامل ہیں۔
کراچی میں گرین لائن بی آر ٹی ایس کا نظر ثانی شدہ پی سی ون منظور
اجلاس میں کراچی میں گرین لائن بی آر ٹی ایس کو 13 ارب 50 کروڑ 20 لاکھ روپے کی معقول لاگت سے آپریشنل کرنے کے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی بھی منظوری دی گئی جبکہ سندھ حکومت وفاقی حکومت کی جانب سے برداشت کی جانے والی سبسڈی کو کم کرنے کے لیے کرایوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے اور این ایچ اے نے مورو اور رانی پور کے درمیان قومی شاہراہ (این فائیو) کے 86 کلومیٹر طویل حصے کی بحالی اور تعمیر نو کی ہے۔
لواری ٹنل، جاگرن ہائیڈروپاور اسٹیشن کے منصوبے کی منظوری
ایکنک اجلاس کی جانب سے منظور کیے جانے والے دیگر منصوبوں میں الیکٹریکل اور مکینیکل ورکس اور متعلقہ عمارتوں کے ساتھ ساتھ 33.257 ارب روپے کی لاگت سے لواری ٹنل کی رسائی سڑکیں اور 13.995 ارب روپے کی لاگت سے 48 میگاواٹ جاگرن ہائیڈرو پاور اسٹیشن بھی شامل ہیں تاکہ یہ منصوبہ دسمبر 2024 تک مکمل ہو سکے۔
صحت سہولت پروگرام میں دسمبر 2024 کے آخر تک توسیع
اجلاس نے صحت سہولت پروگرام میں دسمبر 2024 کے آخر تک توسیع کرتے ہوئے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کو ہدایت کی کہ وہ 15 ستمبر تک اس پروگرام کو موجودہ بجٹ میں منتقل کرنے، اس کے مالی استحکام کو بہتر بنانے اور ریگولیٹری اور مانیٹرنگ فریم ورک میں اصلاحات کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کرے۔
ہیپاٹائٹس سی انفیکشن کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم کے پروگرام کو بھی 68.25 ارب روپے کی لاگت سے وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کرنے کی منظوری دی گئی۔
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کو 3 ماہ کے اندر اچھی طرح سے متعین اہداف کے ساتھ عملدرآمد کا منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
ایکنک اجلاس نے پلاننگ کمیشن کو ہدایت کی کہ وفاقی حکومت کے پاس دستیاب مالی گنجائش اور جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے پیش نظر پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کا جائزہ لیا جائے۔
اجلاس نے ریلوے مین لائن ون (ایم ایل ون) کی اپ گریڈیشن کے لیے دوبارہ ترمیم شدہ پی سی ون کی منظوری نہیں دی اور پاکستان ریلویز کو مشورہ دیا کہ وہ فنانسنگ اور عملدرآمد کے لیے مخصوص چھوٹے منصوبے اور پیکجز تیار کرنے پر غور کرے۔