کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن میں ٹرین کے سامنے آکر بچی کو بچانے کا کہہ کر ہیرو بننے والے اسکول ٹیچر کی حقیقت آشکار ہوگئی ہے۔
کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن کے رہائشی عامرغوری گورنمنٹ شہید شفیق احمد ہائی اسکول میں جے وی ٹیچر تھے، کچھ دن قبل وہ ریلوے پھاٹک پر چمن ٹرین کی زد میں آکر زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے ریلوے پھاٹک پر تیزی سے آتی ٹرین سے ایک بچی کو بچانے کی کوشش کی، اس دوران ریل کی ٹکر سے وہ بری طرح زخمی ہوگئے۔
انہیں شدید زخمی حالت میں سول اسپتال کوئٹہ کے ٹراما سینٹرمیں منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کا علاج کیا گیا، ان کی جان تو بچ گئی لیکن ڈاکٹروں کو ان کا ایک بازوں اور ایک ٹانگ کاٹنا پڑی۔
ان کے بیان کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اسپتال جاکر ان کی عیادت کی اور ان کا علاج کراچی کے نجی اسپتال میں کرانے کی یقین دہانی کروائی، وزیراعلیٰ نے اسکول ٹیچر کی اہلیہ کو سرکاری ملازمت دینے کا اعلان بھی کیا۔
اب اس حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عامرغوری خودکشی کی نیت سے بھاگ کر ٹرین کے سامنے آتے ہیں، جبکہ اس وقت وہاں کوئی بچی بھی موجود نہیں تھی۔
فوٹیج سامنے آنے کے بعد پولیس نے ریلوے پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل کی مدعیت میں عامر غوری کی خلاف خودکشی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی سچ سامنے آنے پر صرف عامر غوری کا علاج کرانے کا کہا ہے، وزیراعلیٰ نے عامر غوری کی اہلیہ کو سرکاری ملازمت دینے کے اعلان پر عملدرآمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔