گلگت بلتستان میں آج کل سیاحت اپنے جوبن پر ہے، یہاں کے قدرتی مناظر، بلند و بالا پہاڑ، دلکش جھیلیں اور خوبصورت وادیاں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں۔ گلگت بلتستان کا رخ کرنے والے لاکھوں سیاح ہر سال یہاں کے دلکش اور خوبصورت مناظر کو دلوں میں سمو کر واپسی کا رخ کرتے ہیں۔
بلند و بالا پہاڑ کے ٹو، نانگا پربت، راکاپوشی کے علاوہ یہاں کی خوبصورت جھیلیں، ہنزہ ویلی سکردو اور فنڈرویلی جیسے دلکش مقامات سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔
گلگت بلتستان کی منفرد ثقافت، زبانیں اور روایات سیاحوں کو دلچسپی فراہم کرتی ہیں، سیاح گلگت بلتستان کا رخ کرتے ہیں تو یہاں کے مقامی لوگوں کی مہمان نوازی، اخلاقیات کی دل کھول کر تعریف کرتے ہیں۔
یہاں کے خوبصورت مناظر کے علاوہ تفریحی کے دیگر ذرائع بھی سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں، ان میں ٹریکنگ، کوہ پیمائی، راک کلائمبنگ، زیپ لائن، اسکائی سائکلنگ، پیراگلائیڈنگ جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔
گلگت بلتستان میں سیاحوں کے رش کی اہم وجہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یہاں کی خوبصورتی کی تشہیر بھی ہے، جو سیاحوں کی دلچسپی کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔
سکردو اور ہنزہ سیاحت کے لیے بہت مقبول ہیں کیونکہ ان دونوں مقامات پر بےپناہ قدرتی خوبصورتی اور دلچسپ مقامات موجود ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان دونوں مقامات پر سیاحوں کا رش بھی بہت زیادہ رہتا ہے، حتیٰ کہ یہاں پر ہوٹل میں جگہ ملنا بھی انتہائی دشوار ہوتا ہے۔
سکردو میں کچورا جھیل، شنگریلا ریزورٹ اور دیوسائی نیشنل پارک جیسے دلکش مقامات زیادہ دلکش اور خوبصورت ہیں جو سیاحوں کے لیے زیادہ تفریحی کا ساماں مہیا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ کے ٹو، گشربرم اور دیگر مشہور پہاڑ سکردو کو کوہ پیماؤں کے لیے اہم مقام بناتے ہیں۔
دوسری جانب ہنزہ کی وادیاں اپنی خوبصورتی کے لیے بے مثال ہیں، جیسے کریم آباد، نگر، اور التیت، یہاں بلتت قلعہ اور التیت قلعہ جیسے تاریخی مقامات بھی سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں، اس کے علاوہ راکا پوشی نگر کی برفانی چوٹیاں اور ہنزہ کے مناظر کا دلکش امتزاج بھی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتا ہے۔
ہنزہ اور سکردو آنے والے سیاحوں کو کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے
گلگت بلتستان کا موسم مختلف ہوتا ہے، لہٰذا ان علاقوں کی سیاحت کے لیے نکلنے سے پہلے گرم کپڑے اپنے بیگ میں رکھنا نہیں بھولنا چاہیے۔ خاص طور پر جب آپ سردیوں میں ان علاقوں کی سیاحت کے لیے جا رہے ہوں تو یہاں ٹھنڈے علاقوں سے گزرتے وقت کسی بھی وقت آپ کی طبعیت خراب ہوسکتی ہے۔
سیاحوں کو چاہیے کہ وہ سفر سے پہلے موسمی صورت حال کو ضرور چیک کریں اور مون سون اور بارش کے دوران سفر سے اجتناب کریں کیونکہ اس دوران یہاں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات زیادہ ہوتے ہیں۔
گلگت بلتستان کے راستے پہاڑی اور ٹیڑھے میڑھے ہیں، قراقرم ہائے وے پر خطرناک موڑ اور کئی مقامات سے سڑک ٹوٹ پھوٹ کا بھی شکار ہے۔ لہٰذا انتہائی محتاط ڈرائیونگ کرنا ضروری ہے اور اپنے سفر کے دوران مقامی لوگوں سے مشورہ بھی ضرور لیں۔
سفر کے دوران لوکل پولیس کی دی ہوئی ہدایات پر عمل کریں، تربیت یافتہ اور ماہر ڈرائیور اپنے ساتھ ضرور لائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگور واقعے کے رونما ہونے سے بچ سکیں۔
سیاحوں کو چاہیے کہ وہ مقامی ثقافت اور روایات کا احترام کریں ،مقامی لباس اور رسم و رواج کے بارے میں جانیں اور ان کا خیال رکھیں۔بلاوجہ آبادیوں میں گھسنے سے اجتناب کریں اور لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں، خاص کر پھل کھانے سے پہلے اجازت ضرور لیں۔
گلگت بلتستان کا سفر شروع کرنے سے پہلے منصوبہ بندی کریں، خاص طور پر ہوٹل اور قیام کی جگہیں پہلے سے بُک کرلیں کیونکہ اس وقت گلگت بلتستان میں سیاحوں کا رش ہے اور ہوٹل میں کمرے دستیاب ہونا بہت مشکل ہوتا ہے۔
یہاں مقامی خوراک کا مزہ ضرور لیں لیکن صحت و صفائی کا خیال بھی رکھیں۔ صاف پانی یا منرل واٹر کا استعمال کریں۔ طبی امداد کے لیے نزدیکی طبی مراکز کا بھی پتا ہونا چاہیے۔
یہاں کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے کہیں بھی کچرا نہ پھینکیں۔گلگت بلتستان میں پلاسٹک پیگ پر بابندی ہے اس لیے ان کا استعمال کم کریں،گاڑی سے باہر کچرا نہ پھینکیں۔
اگر آپ ٹریکنگ یا ایڈونچر اسپورٹس میں دلچسپی رکھتے ہیں تو تمام حفاظتی اقدامات اور ضروری سامان کے ساتھ یہاں آئیں اور متعلقہ افراد کی دی ہوئی ہدایات پر عمل کریں۔ ان تمام باتوں کا خیال رکھ کر آپ اپنے سفر کو محفوظ اور خوشگوار بنا سکتے ہیں۔