لاہور ہائیکورٹ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دوست فرح شہزادی کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمہ کےاخراج کے کیس میں اینٹی کرپشن پنجاب سے اسی نوعیت کےمقدمے کے اخراج کی رپورٹ طلب کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دوست فرح شہزادی کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمہ کے اخراج کے کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کیس کی سماعت کی۔
کیس کی سماعت کے دوران فرح شہزادی کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سیاسی بنیادوں پرایف آئی اے نے بلاجواز مقدمہ درج کیا ، اسی نوعیت کا مقدمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے درج کیا۔
وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اب ایف بی آر نے فیڈمک میں پلاٹ خریداری کےالزام میں ٹیکس معاملات کی انکوائری بھی شروع کردی۔ اینٹی کرپشن کےمقدمے میں تمام ثبوت فراہم کرنے پر مقدمہ خارج ہوا۔ ایف آئی اے نے غیر قانونی طور پر مجسٹریٹ سے وارنٹ گرفتاری بھی حاصل کرلیے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل ستار ساحل نے موقف اپنایا کہ تفتیشی افسر کو کسی کی گرفتاری سے نہیں روکا جا سکتا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر نے کس قانون کےتحت مجسٹریٹ سے وارنٹ گرفتاری حاصل کئے؟
عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ستار ساحل کو اینٹی کرپشن سے مقدمے کے اخراج کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی اور اینٹی کرپشن پنجاب سے اسی نوعیت کےمقدمے کےاخراج کی رپورٹ طلب کرلی۔