سینیئر سیاستدان و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ رؤف حسن جیسے لوگ کہاں سے پی ٹی آئی کے سینیئر لوگ بن گئے، ایسے لوگوں کے ذریعے ہی پارٹی پر قبضہ کرایا گیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے میرا موقف سننے کے بعد اگر انکار کیا تو پھر پی ٹی آئی میں نہیں آؤں گا، لیکن یہ لوگ تو ایک جملے میں اس کو مسترد کررہے ہیں جو ہم نے برداشت کیا۔
مزید پڑھیں
فواد چوہدری نے کہاکہ میں بہیمانہ تشدد سے گزرا اور 47 مقدمات بھگت رہا ہوں، جبکہ حامد خان آسٹریلیا میں اپنا فارم دیکھ رہے تھے اور شبلی فراز 6 ماہ سے گھر پر تھے۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی کیسے چھڑوائی گئی اور استحکام پاکستان پارٹی میں کیسے گیا اس پر ایک کتاب لکھ رہا ہوں، میری کتاب میں استحکام پارٹی کے حوالے سے 2 مضمون شامل ہوں گے۔
سینیئر سیاستدان نے کہاکہ شیخ وقاص اکرم ایسے ہی مامے بن گئے، ان کے ساتھ تو کچھ ہوا ہی نہیں، ایم این اے کی ٹکٹ لی اور سیدھے اسمبلی میں چلے گئے۔
واضح رہے کہ 9 مئی واقعات کے بعد پی ٹی آئی سے الگ ہونے والے فواد چوہدری ایک بار پھر منظرعام پر آگئے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ وہ اب بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔
پی ٹی آئی میں واپسی کی خواہش پر تحریک انصاف کی جانب سے ان پر تنقید کی جارہی ہے، اس سے قبل حامد خان اور شبلی فراز ان کی پارٹی میں واپسی کی مخالفت کرچکے ہیں۔
دوسری جانب آج پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مشکل وقت میں راہیں جدا کرنے والے لوگ پارٹی کے لیے پھر سے کبھی قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔
اس کے علاوہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو پارٹی چھوڑ جانے والوں کی واپسی کے حوالے سے فیصلے کرے گی۔