معروف پاکستانی ڈراما نگار خلیل الرحمان قمر کئی رومانوی ڈرامے تحریر کرچکے ہیں۔ وہ محبت اور عشق میں لپٹے جذبات کو جاندار ڈائیلاگز کی شکل دینے کا ہنر خوب جانتے ہیں۔
مزید پڑھیں
حال ہی میں خلیل الرحمان قمر نے ایک نجی چینل کے پروگرام میں شرکت کی اور اپنے فلسفہ محبت کو بیان کرتے ہوئے یکطرفہ محبت کرنے والوں کے بارے میں حیران کن انکشاف کیا۔
ان کا کہنا تھا، میرے خون سے لکھوا لیجیے، یکطرفہ محبت کرنے والے بہت ہی نالائق لوگ ہوتے ہیں، وہ زندگی سے فرار حاصل کرنا چاہتے ہیں، ذمہ داریوں سے بھاگنا چاہتے ہیں اور ماں باپ کی انویسٹمنٹ ڈبونا چاہتے ہیں۔‘
’یہ وہ روزہ ہے جس کی افطاری نہیں ہوتی‘
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی مائیں ان کے بارے میں کہتی ہیں، ’بڑا لائق تھا لیکن اسے محبت ہوگئی تھی۔‘
خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ محبت ایک طاقت ہے، اگر آپ محبت سے طاقت حاصل کرنے کے بجائے دیوداس بنتے ہیں تو آپ دراصل ایک نالائق آدمی ہیں۔
انہوں نے بتایا، ’اپنے ڈرامے ’دلبر‘ میں یکطرفہ محبت کے حوالے سے میں نے لکھا ہے کہ یہ وہ روزہ ہے جس کی افطاری نہیں ہوتی۔‘
عشق مجازی اور عشق حقیقی میں کیا فرق ہے؟
معروف ڈراما نگار نے اپنی گفتگو کے دوران عشق مجازی اور عشق حقیقی کے درمیان فرق کو بھی واضح کیا۔ خلیل الرحمان قمر کا ماننا تھا کہ انسان کو لاشعوری طور پر علم ہوتا ہے کہ اس نے 7 ارب کی آبادی میں سے ایک شخص کو چن لیا ہے۔ عشق کرنے والے کے لیے وہی شخص دنیا کا سب سے خوبصورت شخص ہوتا ہے۔ انہوں نے بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا لیکن سب سے خوبصورت تو خدا ہے اور ہم اس شخص میں اپنے رب کو ڈھونڈتے ہیں۔
View this post on Instagram
خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ عشق مجازی اور عشق حقیقی 2 الگ چیزیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محبت ہمیشہ مخالف صنف سے ہوتی ہے۔ ہم ایک غلطی کرتے ہیں جب کہتے ہیں کہ میری ماں مجھ سے بہت محبت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کون سی ماں ہے جو اپنی اولاد سے محبت نہیں کرتی۔ ماں کی محبت، محبت نہیں بلکہ فطرت ہے اور فطرت کو نبھانا نہیں پڑتا جبکہ محبت کو نبھانا پڑتا ہے۔