اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ورکنگ گروپ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من مانے طریقوں سے قید میں رکھا گیا ہے، ورکنگ گروپ ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے ’آربیٹری ڈیٹینشن‘ نے پیر کواپنی ایک رائے میں کہا کہ ‘مناسب حل یہ ہوگا کہ عمران خان کو فوری طور پررہا کیا جائے اورانہیں بین الاقوامی قانون کے مطابق رعایت اور دیگر معاملات میں تلافی کا قابل نفاذ حق دیا جائے‘۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ورکنگ گروپ کا مزید کہنا ہے کہ وہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ان کی حراست کی کوئی قانونی بنیاد نہیں تھی اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد انہیں سیاسی عہدے کے لیے نااہل قرار دینا تھا۔ اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے اپنی رائے میں مزید کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف کارروائیاں شروع سے ہی قانون کی بنیاد پر نہیں تھیں اور مبینہ طور پر ان کارروائیوں کو سیاسی مقصد کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
5 آزاد ماہرین پر مشتمل اس گروپ نے کہا کہ عمران خان کی قانونی مشکلات ان کے اور ان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف ’جبر کی بہت بڑی مہم‘ کا حصہ ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 کے عام انتخابات سے قبل عمران خان کی جماعت کے ارکان کو گرفتار کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی ریلیوں میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ اس میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ’انتخابات کے دن بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کی گئی اور درجنوں پارلیمانی نشستیں چوری کی گئیں۔‘
حکومت پاکستان نے ابھی تک اس رائے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان اس بات کی تردید کرتا چلا آیا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں کوئی دھاندلی ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ اپریل 2022 میں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے 71 سالہ عمران خان 200 سے زیادہ مقدمات میں الجھے ہوئے ہیں اور گزشتہ سال اگست سے جیل میں ہیں۔ وہ ان مقدمات کو انہیں اقتدار سے دور رکھنے کے لیے اپنے سیاسی دشمنوں کی جانب سے اپنے خلاف سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے اسلام آباد کی ایک عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔
رواں سال اپریل میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کی کرپشن کے ایک معاملے میں سنائی گئی 14 سال قید کی سزا معطل کر دی تھی جبکہ عمران خان کو اسی ماہ غداری کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔