قومی ٹیم میں تعصب کی بات غلط ہے، ہر کھلاڑی ملک کے لیے کھیلتا ہے، محمد رضوان

منگل 2 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹمسین محمد رضوان نے قومی ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں میں باہمی تعصب کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو ٹیم گزشتہ چند سالوں کے دوران بھی اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ نہ کرتی۔

منگل کو پشاور میں میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی بری پرفارمنس پر غصہ ہیں اس لیے ایسی بات کر رہے ہیں وگرنہ ٹیم میں کوئی سیاست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان ٹیم ٹورنامنٹس کے سیمی فائنل اور فائنل میں بھی پہنچی ہے۔

محمد رضوان نے کہا کہ ہم پر جو تنقید ہورہی ہے ہم اس کے لائق ہیں کیوں کہ ہماری پرفارمنس اور رزلٹ ہی طے کرتا ہے کہ قوم ہم سے محبت کا اظہار کرے یا تنقید کرے۔

’ٹیم کی سرجری پی سی بی چیئرمین کا حق ہے‘

محمد رضوان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی اگر ٹیم کی ’سرجری‘ کرتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور بلاشبہ وہ جو بھی فیصلہ کریں گے ٹیم کی بھلائی کے لیے ہی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہر ٹورنامنٹ کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے اور تیبدیلیاں کی جاتی ہیں اور چیئرمین پی سی بی کو اس بات کا حق ہے کہ وہ جو بہتر سمجھتے ہیں وہ کریں اور یقیناً ان کے اقدامات سے ٹیم ترقی کرے گی۔

یاد رہے کہ ٹی 20 ورلڈ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی بھارتی ٹیم کے ہاتھوں شکست کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا تھا کہ انڈیا سے شکست ہر لحاظ سے مایوس کن ہے پہلے لگتا تھا کہ کرکٹ ٹیم کا چھوٹی ’سرجری‘ سے کام چل جائے گا لیکن اب بڑی ’سرجری‘ (بڑے پیمانے پر تبدیلی) کی ضرورت ہے۔

محمد رضوان نے کہا کہ جب ٹیم ہارتی ہے تو ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ بیٹنگ اور بولنگ مضبوط تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ٹیم کے ہارنے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو تنقید کا سامنا نہیں کرسکتے وہ دنیا میں کچھ بھی نہیں کرسکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں لوگوں کی طرف نہیں دیکھنا کہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں۔

افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان کھلاڑی بہت محنت کرتے ہیں اور مجھے تو ایسا لگ رہا تھا کہ افغانستان کی ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل تک پہنچے گی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp