گندم اور آٹے کی قیمت میں اچانک بڑا اضافہ، وجہ کیا ہے؟

منگل 2 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت کی جانب سے کسانوں سے گندم نہ خریدنے کے باعث گندم کا ریٹ کم ہو گیا تھا جس کی وجہ سے 20 کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمت 3000 سے کم ہو کر 1600 روپے ہوگئی تھی، گزشتہ 10 دنوں میں آٹے کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کے بعد 20 کلو آٹے کی قیمت اب 2000 روپے ہوگئی ہے۔

وی نیوز کی تحقیقات کے مطابق اس اضافے کے محرکات میں ایک تو کسانوں کی جانب سے مارکیٹ میں گندم کا بحران پیدا کیا گیا، دوسرا کراچی کے کچھ بیوپاریوں نے پنجاب سے گندم خریدی اور تیسرا بجٹ میں آٹے اور گندم سے حاصل کردہ دیگر مصنوعات پر حالیہ ودہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ بھی ہے، جو مجموعی طور پر قیمت میں اضافے کا باعث بنے ہیں۔

پاکستان میں رواں سال گندم کی پیداوار بہت اچھی ہوئی تھی، حکومت کی جانب سے ابتدائی طور پر گندم کی خریداری کا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا گیا تھا تاہم حکومت نہ کسانوں سے گندم نہ خریدی جس وجہ سے گندم کا ریٹ 2800 روپے فی من تک گر گیا تھا اور خریدار نہ ہونے کے باعث کسان بہت پریشان تھے اور ملک بھر میں سراپا احتجاج تھے، ایک طرح سے ملک میں اضافی گندم ہونے کے باعث گندم کا بحران پیدا ہو گیا تھا۔

گندم کی قیمت میں بڑی کمی کے باعث آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 1400 روپے کی کمی ہوئی تھی اور آٹے کا تھیلا 3000 روپے سے کم ہو کر 1600 روپے کا ہو گیا تھا۔

سیٹھی فلور ملز کے مالک احمد سیٹھی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید الاضحیٰ سے قبل گندم کی فی من قیمت 2900 روپے تھی، تاہم اچانک کسانوں کی جانب سے گندم کی ترسیل روکنے کی وجہ سے مارکیٹ میں گندم ناپید ہوگئی تھی۔

’فلور ملز نے چونکہ اپنا کاروبار جاری رکھنے لے لیے گندم خریدنا تھی لہذا گندم کی مانگ بڑھی اور ریٹ 3600 فی من تک بڑھ گیا، گندم کا ریٹ بڑھنے کے باعث فلور ملز نے آٹا بھی مہنگا کردیا اور عید سے قبل 20 کلو آٹے کا تھیلا جو 1600 روپے میں فروخت ہو رہا تھا وہ اب 350 روپے اضافے کے بعد 1950 روپے کا ہو گیا ہے۔‘

احمد سیٹھی نے وی نیوز کو بتایا کہ عید الاضحی کے بعد گندم مارکیٹ میں کچھ ٹھہراؤ آ گیا ہے، گندم کی سپلائی بہتر ہونے سے گندم کا ریٹ 3600 سے کم ہو کر پھر سے 3400 روپے فی من تک آ گیا ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ ریٹ اب اسی کے آس پاس رہے گا۔

وی نیوز سے گفتگو میں وی آئی پی فلور ملز کے مالک احمد اعجاز نے بتایا کہ 10 دن قبل گندم کی فی من قیمت 2900 روپے تھی، ریٹ بڑھنے کی بنیادی وجہ یہ رہی کہ کراچی پورٹ پر پہلے سے موجود امپورٹڈ گندم فروخت نہیں ہو رہی تھی تو کراچی کے بیوپاریوں نے پنجاب سے گندم خریداری کی جس سے ریٹ بڑھا تاہم امپورٹڈ گندم پھر بھی فروخت نہ ہوئی اور مقامی گندم کا ریٹ 3400 فی من تک بڑھ گیا۔

احمد اعجاز کے مطابق حکومت نے بجٹ میں مینوفیکچررز پر نئے ٹیکس عائد کیے ہیں، اب فلور ملز والے آٹا، چوکر، میدہ، سوجی وغیرہ فروخت کرتے ہوئے ریٹیلرز یا ہول سیلرز سے 1 فیصد فائلر اور 2.5 فیصد نان فائلر سے ودہولڈنگ ٹیکس وصول کریں گے، اس طرح آٹے کے 20 کلو کے تھیلے پر 50 روپے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے اور تھیلے کی قیمت 2000 روپے ہو گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp