50 سال بعد فلمی دنیا کے عظیم ترین مارشل آرٹ آرٹسٹ بروس لی کی موت کی وجہ سامنے آگئی ہے۔
سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں دعوی کیا ہے کہ بروس لی کی موت زیادہ پانی پینے کی وجہ سے ہوئی ہے، لیکن یہ ایک تحقیق ہے اس کی تصدیق نہیں کی گئی، رپورٹ کے مطابق اداکار کو موت کے دن شام ساڑھے 7 بجے پانی پینے کے بعد سردرد اور سر چکرانے کی شکایت ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے ایک درد کم کرنے کی دوا کھائی اور انہیں 2 گھنٹے بعد مردہ حالت میں دریافت کیا گیا۔
بروس لی کی میڈیکل رپورٹ میں لکھا گیا کہ ان کا دماغ سوج گیا تھا جس سے ان کی موت ہوئی، جس کی وجہ دوائی لکھی گئی لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ ان کا زیادہ پانی بینا ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغ کی سوجن کی وجہ ہائپو نیٹریمیا ہو سکتی ہے، جس سے گردوں کو اتنا زیادہ پانی مل جاتا ہے کہ وہ فلٹر نہیں ہو پاتا۔ میڈیکل ماہرین کے مطابق ہائپو نیٹریمیا کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب کوئی فرد بہت کم وقت میں بہت زیادہ پانی پی لیتا ہے اور گردے اس پانی کو فلٹر کر نہیں پاتے، تاہم ایسا کم پانی پینے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
ایک تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بروسلی کی دماغ میں سوجن دو ماہ سے ہی شروع ہو گئی تھی، لیکن تشخیص نہیں ہو سکی۔ جبکہ ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ بروسلی نے پانی پینا چھوڑ دیا تھا وہ صرف گاجر اور سیب کا جوس پی رہے تھے۔
تاہم ایسے شواہد موجود نہیں جن سے عندیہ ملتا ہو کہ بروس لی نے ایسا کیا تھا، بروس لی موت 20 جولائی 1973 کو 32 سال کی عمر میں ہوئی تھی ،