حکومت کا بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

جمعرات 4 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ بجلی کی قیمتیں زیادہ ہیں لیکن اصلاحات کے ذریعے ہی اس پر قابو پاسکتے ہیں، جنوری کے بعد بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ امید کرتے ہیں آہستہ آہستہ تمام مسائل پر قابو پا لیں گے، حکومت کی بھرپور کوشش ہے عوام پربوجھ  نہ ڈالا جائے۔

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے سینٹ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سے متعلق وزیراعظم نے آن لائن اجلاس کیا، بلوچستان انتظامیہ سے میٹنگ سولر سے متعلق تھی، بلوچستان میں زرعی صارفین کو 3گھنٹے تک بجلی دے رہے ہیں۔ بلوچستان کو 10ہزار میگاواٹ بجلی دینے کو تیار ہیں مگر پیسے تو ملیں۔

’چھ سو ارب روپے سالانہ کے بجلی کے شعبے کے نقصانات ہیں‘۔

اویس لغاری نے کہا کہ نقصانات کم ہونے سے بجلی کی فی یونٹ کمی ہو سکتی ہے، حکومت نے ملک کے لیے 440ارب روپے کی سبسڈی دی ہے، لیکن گھریلوں صارفین پر 7سے 9فیصد کی رینج میں اضافہ ہوگا۔ اڑھائی کروڑ گھریلو صارف بجلی کی کم قیمت ادا کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا 10 جولائی سے قبل بجلی کے نرخ میں مزید اضافے کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ 35روپے سے کم قیمت دینے والا سبسڈی استعمال کر رہا ہے، ہم تسلیم کرتے ہیں کہ بجلی کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ لائن لاسز والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، لوڈشیڈنگ کا صوبائی حقوق کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

’بلوچستان کو 10ہزار میگاواٹ بجلی دینے کو تیارہیں‘۔

وزیرتوانائی نے کہا کہ ہمیں سالانہ 600ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اگر پیسے نہیں ملیں گے تو بجلی کیسے دیں گے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق خبریں گردش کررہی ہیں، پچھلے 3سال میں پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا۔

’بجلی کی قیمت کا بوجھ حکومت نے برداشت کیا ہے‘۔

اویس لغاری نے کہا کہ امید ہے آہستہ آہستہ مسائل پر قابو پالیں گے، اچھی ریکوری والے علاقے میں 21گھنٹے بجلی بحال رہتی ہے، نقصانات کی حد رکھنے کے لیے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، نیشنل گرڈ کا کسی صوبے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل اتنا زیادہ کیوں؟

وزیرتوانائی اویس لغاری نے مزید کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت نے بجلی کی قیمت میں 5روپے فی یونٹ اضافہ کیا ہے، آئیسکوریجن میں زیادہ مسائل نہیں، حکومت کی کوشش ہے عوام پربوجھ  نہ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلز سے 80ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے، زرعی ٹیوب ویل سولر پر چلے جائیں گے تو حکومت کا فائدہ ہوگا، اگر پورے ایوان کی کمیٹی تشکیل دے دیں تو وہاں بریف کر دوں گا۔ میں خود بلوچ ہوں اور بلوچ قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔ چئیرمین سینٹ نے بجلی سے متعلق معاملات پورے ایوان میں اٹھانے کا اعلان کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp