آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر کہوڑی کے مقام پر ایک بہتے ہوئے پانی کے نالے کا تھوڑا سا رخ موڑ کر مصنوعی آبشار بنائی گئی ہے، ساتھ ہی ایک سوئمنگ پول بھی بنا دیا گیا ہے۔
اب گرمی سے بچنے کے لیے بہت سارے مقامی لوگ اس آبشار کا رخ کرتے ہیں۔شہر مظفرآباد سے بھی بڑی تعداد میں لوگ وہاں جاتے ہیں کیونکہ یہ ان کے لیے نزدیک ترین سیاحتی مقام ہے۔ یہاں پر مردوں کے لیے الگ جگہ ہے جبکہ خواتین کے لیے الگ۔
جو جگہ خواتین کے لیے مختص ہے وہاں صرف خواتین یا فیملیز ہی جاسکتی ہیں۔ جو جگہ مردوں کے لیے مختص ہے وہاں مرد اور بچے محفوظ طریقے سے سوئمنگ پول میں تیراکی کرتے ہیں یا پھر آبشار کے پاس بیٹھ جاتے ہیں۔
اس آبشار کا پانی بہت ٹھنڈا ہے۔ اس آبشار کے پاس بیٹھ کر لوگ کھانا کھاتے ہیں اور آم ٹھنڈے کرکے ان سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اکثر لوگ پورا دن اس آبشار کے پاس گزارتے ہیں اور شام ہونے سے پہلے گھروں کو لوٹتے ہیں۔
آبشار کے مقام پر موجود مظفرآباد کے رہائشی ماجد نقوی نے وی نیوز کو بتایا کہ مظفرآباد شہر میں گرمی سے تنگ لوگ دن کو اس جگہ کا رخ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت کو چاہیے کہ مظفرآباد شہر میں بھی سوئمنگ پول بنائے جائیں تا کہ شہر کے لوگ گرمی سے بچنے کے لیے اپنا کچھ وقت وہاں سکون سے گزار سکیں۔
مظفرآباد سے آئے ایک دوسرے نوجوان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس سوئمنگ پول کی زیادہ گہرائی نہیں ہے، اس لیے یہاں ڈوبنے کا خطرہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا یہاں آ کر تیراکی بھی سیکھی جا سکتی ہے۔ دریا میں ڈوبنے کا خطرہ ہوتا ہے اس لیے یہ جگہ محفوظ ہے۔