حکومت نے رہائشی صارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 51 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے جس سے یکم جولائی 2024 سے کچھ صارفین کے لیے قیمتیں 57.63 روپے فی یونٹ تک بڑھ جائیں گی۔
وفاقی حکومت نے نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی یعنی نیپرا سے درخواست کی ہے کہ کے الیکٹرک سمیت بجلی کی دیگر تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین کے لیے یکساں ٹیرف نافذ کیا جائے، اس درخواست پر نیپرا 8 جولائی کو عوامی سماعت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا 10 جولائی سے قبل بجلی کے نرخ میں مزید اضافے کا مطالبہ
وفاقی کابینہ نے بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے جس کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا، نیپرا کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت نئے نرخوں کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں 5.72 روپے فی یونٹ اضافے کی تجویز پیش کی تھی، ریگولیٹر نے بجلی کے بنیادی ٹیرف کو 29.78 روپے سے 35.50 روپے فی یونٹ بڑھانے کی تجویز دی تھی۔
نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 5.72 روپے فی یونٹ اضافے کا تعین کیا تھا اور اب وفاقی حکومت نے تقسیم کار کمپنیوں اور کے الیکٹرک کے صارفین کی مختلف کیٹیگریز کے لیے یکساں ٹیرف نافذ کرنے کے لیے ریگولیٹر کو تحریک پیش کی ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا دباؤ، ٹیکس وصولیوں کا ہدف بڑھا دیا گیا
وفاقی کابینہ کی جانب سے مالی سال 2024-25 کے لیے منظور کیے گئے بنیادی ٹیرف کے مطابق 1 سے 100 یونٹ استعمال کرنے والے محفوظ صارفین کے لیے بنیادی ٹیرف میں 51 فیصد یا 3.95 فی یونٹ اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جو موجودہ 7.74 روپے سے بڑھ کر 11.69 روپے فی یونٹ ہوجائے گی۔
101-200 یونٹ استعمال کرنے والے محفوظ صارفین کے لیے 41 فیصد یا 4.10 روپے فی یونٹ کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے جس سے ٹیرف 10.06 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 14.16 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔
نئے قرض پروگرام کے حصول کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجلی کے نرخوں میں 10 جولائی سے قبل 5 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان سے این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کاکیوں کہا؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کو نئے پروگرام کے لیے پیشگی اقدامات کے طور پرمتعین کیا تھا، لہذا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے اگلے پروگرام کے لیے مزید فنڈز مختص کرنے کا بھی کہا ہے کیونکہ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر عملدرآمد کردیا ہے۔
پاکستان نئے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت 8 سے 10 ارب ڈالر قرض حاصل کرنا چاہتا ہے جبکہ رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نئے پروگرام کے تحت 6 سے 7 ارب ڈالر فراہم کرنے پر آمادہ ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف ڈیل کے بغیر کیا حکومت عوام کو بجٹ میں ریلیف دے سکتی ہے؟
واضح رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر عملدرآمد کردیا ہے، اور عالمی مالیاتی ادارہ پارلیمنٹ سے بجٹ کی منظوری کے بعد ہر لحاظ سے مطمئن ہے۔
وفاقی کابینہ نے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48 روپے 84 پیسے تک بڑھادیا، سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف57 روپے 63 پیسے تک ہوجائے گا، جب کہ ایڈجسٹمنٹس، ٹیکسز ملا کر فی یونٹ بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 65 روپےسے بڑھ جائے گا۔