راہول گاندھی کی نا اہلی: لوک سبھا میں کشیدگی برقرار

منگل 28 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی نا اہلی پر بھارت کی لوک سبھا میں کشیدگی تاحال برقرار ہے اور اپوزیشن کے احتجاج و ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس دو بار ملتوی کرنا پڑا۔

بھارتی لوک سبھا میں میں اپوزیشن کے ارکان نے لوک سبھا کی کارروائی کے دوران کاغذ پھاڑ دیے اور کچھ نے اسپیکر کی طرف کاغذ کے ٹکڑے پھینکے جس پر اسپیکر اجلاس ملتوی کر دیا۔

اجلاس کئی گھنٹے بعد دوبارہ شروع ہوا تو صرف 10 منٹ کے بعد دوبارہ ختم کردیا گیا کیونکہ حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے مودی مخالف نعرے لگائے اور ’جمہوریت خطرے میں ہے‘ کے پلے کارڈ لہرائے۔

راہول گاندھی جمعہ کے روز ایک کیس میں مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد اپنی پارلیمانی نشست سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اس فیصلے پر ناقدین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں قانون کی حکمرانی خطرے میں ہے۔

اس موقع پر احتجاج کرتے ہوئے اپوزیشن کے ارکان لوک سبھا نے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی کی کاروباری سلطنت کے درمیان ممکنہ روابط کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

بھارت کی حزب اختلاف کی مختلف جماعتوں نے پیر کو نئی دہلی میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔

بھارت کی وزیر تجارت اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پیوش گوئل نے پیر کو اپوزیشن پر ’سستی سیاست‘ اور ’لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش‘ کا الزام لگایا اور کہا کہ راہول گاندھی کو خود کو ملک کے قانون سے بالاتر سمجھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے اپوزیشن لیڈر کی نا اہلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی اور عدالتی آزادی کا احترام کسی بھی جمہوریت کا سنگ بنیاد ہے اور ہم ہندوستانی عدالتوں میں مسٹر گاندھی کے کیس کو دیکھ رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم جمہوری اقدار کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی پر بھارتی حکومت کے ساتھ مشغول ہیں جس میں یقیناً اظہار رائے کی آزادی بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ راہول گاندھی حزب اختلاف کانگریس پارٹی کا ایک اہم چہرہ ہیں جو کبھی ہندوستانی سیاست کی غالب قوت تھی لیکن کانگریس کو برسوں سے وزیر اعظم مودی کی بی جے پی اور ہندوستان کی ہندو اکثریت سے انتخابات میں بار بار کچل دیا گیا ہے۔

انڈین نیشنل کانگریس کے سابق سربراہ اور اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی توہین کے ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد جمعہ کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا۔

لوک سبھا سیکرٹریٹ نے کیرالہ کے وایناڈ میں ان کا حلقہ خالی قرار دے دیا ہے، الیکشن کمیشن اب اس نشست کے لیے خصوصی انتخاب کا اعلان کر سکتا ہے۔

راہول گاندھی کو اپنا سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp