ڈیجیٹل آپریٹر جاز کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی ای او) عامر ابراہیم نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اسمارٹ فونز، ٹیلی کام اور انٹرنیٹ پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے اقدام پر نظرثانی کرے تاکہ تمام سماجی و معاشی پس منظر رکھنے والے لوگ ان خدمات سے فائدہ اٹھا سکیں۔
صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جاز کے سی ای او عام ابراہیم کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ٹیکنالوجی کے ذریعے لوگوں خصوصاً خواتین کی زندگی اور معاش کو بہتر بنانا ہے، جس کے لیے ہم ہم ہر ہاتھ میں اسمارٹ فون، ہر گھر میں براڈ بینڈ اور پر دکان پر کیو آر کوڈ کی فراہمی ممکن بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’لیکن ہم یہ کام اکیلے نہیں کرسکتے، اس کے لیے ہمیں حکومت کا تعاون درکار ہے تاکہ درست پالیسی، ٹیکس اور نرم ریگولیٹری طریقہ کار کو یقینی بنایا جاسکے۔
’صارفین پر بوجھ ڈالنے کے بجائے شعبوں کی مدد کی جائے‘
سی ای او جاز عامر ابراہیم نے مزید کہا کہ تقریباً ہر شعبے میں ترقی کنیکٹیویٹی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی مرہون منت ہے، آج کے دور میں اگر کمپنیاں اپنی خدمات اور بنیادی ڈھانچے کو ابھرتے ہوئے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام میں ضم کرنے میں ناکام رہیں تو کاروباری مواقع سے محروم ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام شعبے اور اس کے صارفین پر بوجھ ڈالنے کے بجائے یہ ضروری ہے کہ ہمیں معیشت کے دیگر تمام شعبوں میں کارکردگی میں اضافے میں مدد فراہم کی جائے اور پاکستان کی نصف غیرمنسلک آبادی کو تیزرفتار موبائل براڈ بینڈ کے ذریعے بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ لوگ ترقی کے سفر میں پیچھے نہ رہ سکیں۔
’جاز کی آمدنی میں 4 سال میں 2 گنا اضافے کی توقع رکھتے ہیں‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جاز نے بنیادی کاروبار پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے، کمپنی اپنے فور جی نیٹ ورک کی رسائی اور صلاحیت کو خاص طور پر نیم شہری اور دیہی علاقوں تک توسیع دے رہی ہے تاکہ ہر پاکستانی اس تبدیلی کی طاقت سے فائدہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جاز کا موبائل براڈ بینڈ اپنی DO1440 حکمت عملی تحت ہر لمحہ صارفین کو بلاتعطل ڈیجیٹل خدمات پیش کررہا ہے۔
عامر ابراہیم نے بتایا کہ جاز پاکستان کا سب سے بڑا سیلولر اور ڈیجیٹل آپریٹر ہے جس کی مجموعی سالانہ ترقی کی شرح 19 سے 22 فیصد ہے اور جاز 4 سال کے اندر اپنی آمدنی کو 2 گنا کرنے اور 2027ء تک اپنی اس آمدنی کا ایک چوتھائی غیرٹیلکو کاروبار جیسے فنٹیک پلیٹ فارم جاز کیش، گرج کلاؤڈ اور اسٹریمنگ سروس تماشا کے ذریعے حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
’جاز 71 ملین صارفین کو سیلولر سروسز فراہم کر رہا ہے‘
انہوں نے کہا کہ جاز کے 71 ملین سے زیادہ سیلولر سبسکرائبرز ہیں، جاز ماہانہ بنیاد پر 67 ملین فعال صارفین کو ڈیجیٹل خدمات فراہم کرتا ہے جن میں سے تقریباً ایک چوتھائی غیرجاز صارفین ہیں۔
عامر ابراہیم نے بتایا کہ جاز کا سیلولر سروسز میں ریونیو مارکیٹ شیئر 45 فیصد ہے جبکہ 2021 کی آخری سہ ماہی سے دسمبر 2023 تک اس کے ریونیو میں 18.81 فیصد (CAGR) اضافہ ہوا، گزشتہ برس جاز نے اپنی ذیلی کمپنی موبی لنک مائیکروفنانس بینک کے ہمراہ 313 ارب روپے کا ریونیو جمع کیا۔
’ڈیجیٹل تقسیم کا خاتمہ معاشی ترقی کے لیے ضروری‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان 244 ملین کی آبادی کے ساتھ ڈیجیٹل ترقی کے بڑے مواقع پیش کرتا ہے، اس کی کل آبادی کا 64 فیصد 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 100 ملین سے زیادہ بالغ آبادی بینک سے محروم ہے جبکہ موبائل براڈ بینڈ کی رسائی تقریباً 55 فیصد لوگوں تک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈیجیٹل تقسیم کے خاتمے سے معاشی و سماجی ترقی کے وسیع امکانات روشن ہوسکتے ہیں، سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول میں جاز حکومت کے ڈیجیٹل تبدیلی کے وژن میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے کیونکہ جاز پہلے سے ہی رابطے کے علاوہ ایک مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر رکھتا ہے۔
’جاز نے اب تک پاکستان میں 10 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی‘
ان کا کہنا تھا کہ اپنے قیام سے اب تک جاز نے پاکستان میں10.6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور گزشتہ چند برس سے اس کی خصوصی توجہ فنٹیک، کلاؤڈ سروسز، اور ڈیجیٹل انٹرٹینمنٹ پلیٹ فارمز پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ90ء کی دہائی کے اوائل میں پاکستان میں ایس ایم ایس اور پری پیڈ کنکشن متعارف کروانے سے لے کر 2024 میں خطے میں سب سے بڑا اور تیزی سے ترقی کرنے والا VoLTE نیٹ ورک بننے تک جاز جدت میں ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے۔
جاز سی ای او عامر ابراہیم نے کہا کہ نئے کارپوریٹ ڈھانچے کے ساتھ جاز اپنے صارفین کی متنوع ضروریات کے مطابق جدید ترین خدمات اور مصنوعات متعارف کرا کے ڈیجیٹل شعبہ کو ایک نئی جہت دے گا۔