ایران میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ کے وقت میں تیسری بار توسیع کردی گئی، ملک بھر میں پولنگ رات 12 بجے تک جاری رہے گی جس کے بعد متوقع طور پر ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔
28 جون کو ایرانی صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہیں کرسکا تھا جس کے بعد زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے پہلے 2 امیدواروں کے درمیان دوسرے مرحلے میں دوبارہ مقابلہ ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران: قبل ازوقت صدارتی انتخابات میں کوئی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہ لے سکا، اب کیا ہوگا؟
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایران کے 14ویں صدر کے انتخاب کے لیے اصلاح پسند امیدوار ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور قدامت پسند امیدوار سعید جلیلی کے درمیان مقابلہ ہے جس کے لیے ملک بھر میں 58 ہزار 638 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔
پولنگ کے وقت میں 4 گھنٹے کا اضافہ
ایران کے الیکشن ہیڈکوارٹرز کے ترجمان محسن اسلامی کے مطابق، ملک بھر میں ووٹنگ کے لیے صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت مقرر کیا گیا تھا، تاہم ووٹنگ کے وقت میں 3 بار 2 گھنٹے کا اضافہ کرکے پولنگ کا وقت رات 12 بجے تک کردیا گیا تھا۔
دوسرے مرحلے کے صدارتی انتخاب کے لیے جمعے کی صبح آٹھ بجے پولنگ کا آغاز ہوا تو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جسے سرکاری ٹی وی پر بھی نشر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں صدارتی امیدواروں کا اعلان، احمدی نژاد ایک مرتبہ پھر دوڑ سے باہر
آج ہونے والے دوسرے مرحلے کے انتخاب سے قبل ایرانی سپریم لیڈر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ صدارتی انتخاب کا یہ مرحلہ بہت اہمیت کا حامل ہے لہٰذا عوام ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں کم ٹرن آؤٹ متوقع نہیں تھا لیکن عوام کا یہ عمل نظام کے خلاف نہیں ہے۔ ایران کے عبوری صدر محمد مخبر نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ انتخاب کے دوسرے مرحلے میں عوام کی شرکت پہلے مرحلے سے زیادہ ہے۔
پہلے مرحلے میں کم ووٹر ٹرن آؤٹ
پہلے مرحلے کے بعد الیکشن کمیشن آف ایران نے ایک بیان میں کہا تھا کہ قبل ازوقت ہونے والے صدارتی انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا، جبکہ 2021 میں ہونے والے انتخابات میں ٹرن آؤٹ 48 فیصد رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا دورہ کیوں کیا؟ عطا تارڑ نے وجہ بتا دی
صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں صدارتی امیدوار مسعود پزیشکیان نے تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ ووٹ جبکہ سعید جلیلی نے 95 لاکھ ووٹ حاصل کیے تھے۔ پہلے مرحلے میں 6 کروڑ 10 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد ہونے والے صدارتی انتخاب میں یہ سب سے کم ووٹنگ ٹرن آؤٹ تھا۔
واضح رہے کہ ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ ماہ ساتھیوں سمیت ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے جس کے باعث ملک میں قبل ازوقت انتخابات منعقد ہوئے۔