ایران میں صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے (رن آف) میں اصلاح پسند امیدوار ڈاکٹر مسعود پزشکیان ایک کروڑ 63 لاکھ ووٹ لیکر ایران کے نئے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ 69 برس کے پزشکیان 29 ستمبر 1954 کو ایران کے علاقے ماہ آباد میں پیدا ہوئے۔ ارمیا میں ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے ایران کے اسلامی انقلاب سے قبل تبریز یونیورسٹی سے میڈیکل کی تعلیم مکمل کی۔ وہ ہارٹ سرجن ہیں اور وزیر صحت بھی رہ چکے ہیں۔
مسعود پزشکیان دوسری اصلاحاتی حکومت میں صحت اور طبی تعلیم کے وزیر تھے۔ وہ 5 بار ایران کی پارلیمنٹ کے رکن اور ایک بار نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔ انہیں 2 سابق اصلاح پسند صدور حسن روحانی اور محمد خاتمی کی حمایت بھی حاصل ہے۔ سابق وزیر خزانہ جواد ظریف بھی ان کے حامیوں میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:اصلاح پسند امیدوار مسعود پزشکیان ایران کے نئے صدر منتخب
انتخابی مہم کے دوران مسعود پزشکیان کے وعدے سماجی انصاف، متوازن ترقی اور اصلاحات پر مرکوز رہے۔ وہ خواتین کو حجاب پہننے پر مجبور کرنے والی ایران کی اخلاقی پولیس کو ’غیر اخلاقی‘ قرار دے چکے ہیں۔ پزشکیان نے کہا تھا کہ اگر مخصوص کپڑے پہننا گناہ ہے تو خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ اختیار کیا جانے والا رویہ 100 گنا بڑا گناہ ہے، مذہب میں لباس کی وجہ سے سختی کی اجازت نہیں ہے۔
مسعود پزشکیان انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ بدعنوانی کے خلاف شفاف معاشی نظام تشکیل دیں گے اقتصادی ترقی کے لیے بنیاد فراہم کریں گے۔ اقتصادی ڈھانچے میں اصلاحات اور سرمایہ کاری کے لیے مناسب پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گا۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور بدعنوانی کو کم کرنا ممکن ہے۔
مزید پڑھیں:ایران میں صدیوں سے جاری رسم ’فالِ حافظ‘ کیا ہے؟
انتخابی مہم میں صحت کے نظام میں اصلاحات، طبی خدمات کے معیار کو بہتر بنانا اور علاج کے اخراجات کو کم کرنا سمیت ملک میں تعلیمی حالات کو بہتر کرنے اور سکولوں اور یونیورسٹیوں کے معیار کو بڑھانے کے وعدے بھی شامل ہیں۔
مسعود پزشکیان نے کہا تھا کہ وہ مغرب سے تعلقات بہتر کریں گے اور جوہری مذاکرات کو بحال کریں گے تاکہ ملک کی معیشت کو کمزور کرنے والی عالمی پابندیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔