میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہم نے وہ وقت بھی دیکھا ہے جب ایم کیو ایم کے حکم پر پورا شہر بند ہوجاتا تھا، یہ لوگ بھتہ لیتے تھے، مگر اب کوئی شہر بند نہیں کرسکتا۔
مصطفیٰ کمال کے پیپلزپارٹی پر الزامات کے جواب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ جب ان کے مفاد میں ہوتا ہے تو کہتے ہیں کہ آصف زرداری سے اچھا تو کوئی ہے ہی نہیں، لیکن جب تعصب کا کارڈ کھیلنا ہوتا ہے تو کہتے ہیں پیپلزپارٹی سے برا کوئی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں سندھ میں 15 سال سے کرپٹ ترین دور چل رہا ہے، مصطفیٰ کمال
انہوں نے کہاکہ مصطفیٰ کمال نے پہلے کہا تھا پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم لازم وملزوم ہیں، 2 روز پہلے دل جوڑنے اور 2 روز بعد دل توڑنے کی بات کرتے ہیں، ان لوگوں کی سمجھ نہیں آتی۔
انہوں نے کہاکہ 1995 میں 1795 افراد کو اس شہر میں قتل کیا گیا جب ایک شخص کا یہاں طوطی بولتا تھا۔ ان کے دور میں صنعتکاروں کو اغوا کر لیا جاتا تھا، بھتے کی پرچیاں اور بوری بند لاشیں ملتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟
انہوں نے کہاکہ آج کراچی شہر میں خوف اور دہشت کا راج نہیں، کوئی شخص اس شہر کو بند نہیں کروا سکتا تو ان کو یہ بات کھٹکتی ہے، فروری کے الیکشن میں ان کو اندازہ ہوگیا کہ کہاں کھڑے ہیں۔
میئر کراچی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت صوبے کے نوجوانوں کو روزگار دے رہی تھی تو تم لوگ عدالت چلے گئے اور روزگار کے دروازے کو بند کرا دیا۔