اسرائیلی فوج اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جاری جنگ کو 9 ماہ مکمل ہوچکے ہیں، اس دوران اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک کم از کم 38 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں، جبکہ 87 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے جنگ کے 9 ماہ مکمل ہونے پر جانی نقصان کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق 10 ہزار افراد لاپتا بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کے لیے امریکی قرارداد منظور
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 16 ہزار بچے شہید ہوئے جن میں سے 34 بچوں کی موت خوراک کی قلت کے باعث واقع ہوئی۔
سرکاری میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ غزہ میں 17 ہزار بچے ایسے ہیں جن کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک شہادت کا رتبہ پاچکا ہے۔
اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں میں شہید ہونے والی خواتین کی تعداد 10 ہزار 637 ہے۔ جبکہ طبی عملے کے 500 اہلکار اور سول ڈیفنس کے 75 اہلکار ہلاک ہوئے۔
سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں 158 صحافی بھی فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں غزہ جنگ: 21ویں صدی کی سب سے تباہ کن جنگ
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں کے اطراف سے اب تک 7 اجتماعی قبروں سے 520 لاشیں ملیں۔
سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے 157 کیمپوں پر حملے کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس کے ایک آپریشن کے بعد اسرائیلی فوج اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم کے درمیان جنگ جاری ہے۔