سپریم کورٹ حساس ادارے کو فون ٹیپنگ کی اجازت کالعدم قرار دے، تحریک انصاف کا مطالبہ

منگل 9 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی کابینہ کی جانب سے حساس ادارے کو شہریوں کی بلا تخصیص جاسوسی  کے ضمن میں میسیجز اور کال میں مداخلت کی اختیار دینے کی مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے اس ’بالائے قانون‘ اجازت نامے کو فوری طور پر کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پی ٹی آئی ’مینڈیٹ چور، غیرمنتخب اور غیرنمائندہ‘ کابینہ کی جانب سے خلافِ آئین و قانون اجازت نامے کے اجرا کی شدید مذمت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اسے فوری طور پر کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حساس ادارے کو فون کالز میں مداخلت یا سراغ لگانے کا اختیار دیدیا گیا

’مینڈیٹ چور کابینہ کے اس فیصلے کے اسباب و محرّکات 100 فیصد سیاسی اور پاکستان کو شخصی آمریت کے شکنجے میں جکڑنے کی جاری کوششوں کا تسلسل ہے، جمہوریت کے نام نہاد دعویدار پوری تَگ و دَو سے ہر آمرانہ فرمان پر چپ چاپ انگوٹھے لگا رہے ہیں۔‘

ترجمان تحریک انصاف  کا کہنا ہے کہ ’مینڈیٹ چور‘ کابینہ کا یہ اجازت نامہ خود انٹیلی جنس ایجنسیوں کی عوام میں ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچائے گا کیونکہ دستور پاکستان ہر شہری کو مکمل پرائیویسی کا بنیادی حق فراہم کرتا ہے لیکن حکمران اقتدارکی طوالت  کیلئے آئین کے حرف حرف سے مجرمانہ انحراف کی راہ پر گامزن ہیں۔

مزید پڑھیں: حکمرانوں نے فون ٹیپنگ قانون منظورکرکے اپنی ہی شہ رگ کاٹ لی، عمرایوب

چادر و چار دیواری کے تقدّس سے ناآشنا مجرموں کے ہاتھ میں پہلے ہی پوری ریاست خفیہ ایجنسیوں کی ماورائے آئین و قانون سرگرمیوں کی زد میں ہے، انتخاب سے لیکر عدالتوں تک ہر مقام پر انٹیلیجنس ایجنسیاں کسی قانونی جواز کے بغیر شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کرتی نظرآرہی ہیں۔‘

ترجمان تحریک انصاف کے مطابق وزیراعظم، وزراء، ججز کی رہائشگاہیں، ملک بھر کے سرکاری مہمان خانے اور جیل کی کوٹھریوں سمیت کوئی جگہ ایسی نہیں جو ان ایجنسیوں کے خفیہ کیمروں کی زد میں نہ ہو، ملک میں آڈیو ویڈیو لیکس کے مکروہ دھندے کی غیرقانونی اور غیرمجاز سرگرمیوں کے آگے بند باندھنا پہلے ہی ایک کٹھن کام تھا۔

مزید پڑھیں: آڈیو لیکس کیس: غیر قانونی سرویلنس جرم، قانون میں سزا موجود ہے، جسٹس بابر ستار

چوروں پر مشتمل کابینہ کا اجازت نامہ میسّر آنے کے بعد کس شریف کی داڑھی اور پگڑی ان خود سر ریاستی ہرکاروں کے شر سے محفوظ نہیں رہ پائے گی، جس نام نہاد ’قومی سلامتی‘ کی آڑ میں ان بے لگام ایجنسیوں کو ماورائے آئین حقوق دیے گئے ہیں  وہ دہشتگردوں کے رحم و کرم پر ہے۔‘

ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ’قومی سلامتی‘ شہریوں کی خواب گاہوں میں کیمرے لگا کر، ان کی نجی گفتگو پر نقب لگاکر یا انہیں لاپتا کرنے سے  محفوظ نہیں بنائی جاسکتی، اس کا معنی خیر تحفظ آئین و قانون کے احترام، ترجیحات کی ترتیبِ نو اور دہشتگردی کے حقیقی اسباب پر توجہ مرکوز کرنے سے ممکن ہے۔

’ملک کو جنگل راج  کے رحم و کرم پرچھوڑا گیا تو کوئی شریف آدمی اس کے کثیرالجہتی شر سے بچ نہ پائے گا، تحریک انصاف اس غیرآئینی اجازت نامے کے خلاف ہر سطح پر بھرپور مزاحمت کرے گی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp