حسان نیازی کے خلاف کراچی میں درج مقدمہ خارج کردیا گیا

بدھ 29 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیرِاعظم عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو کراچی میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے خلاف درج مقدمے میں بری کردیا تاہم پولیس نے انہیں رہا کرنے سے اس لیے انکار کردیا ہے کیونکہ حسان نیازی کے خلاف ایک اور مقدمہ لاہور میں بھی درج ہے۔

عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کے خلاف مقدمے کی ابتدائی سماعت سٹی کورٹ کراچی میں ہوئی۔ حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی اپنے وکلا کے ہمراہ جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ صبغت اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔ حسان نیازی کو سخت سیکیوررٹی کے حصار میں عدالت پہنچایا گیا۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی، خرم شیر زمان، شہزاد قریشی و دیگر رہنما بھی سٹی کورٹ پہنچ گئے۔ انصاف لائر ونگ کے وکلا بھی بڑی تعداد میں احاطہ عدالت میں موجود تھے جہاں شدید نعرے بازی کی گئی۔

درخواست گزار حفیظ اللہ نیازی کے وکیل نعیم قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ غیر قانونی اور بے بنیاد ہے۔ ایک بیرسٹر کو بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر رکھا ہے۔ حسان نیازی کے خلاف اسی نوعیت کا ایک مقدمہ بلوچستان ہائی کورٹ کالعدم قرار دے چکی ہے۔

نعیم قریشی نے مؤقف اپنایا کہ جن دفعات کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا وہ حکومت کا نمائندہ ہی درج کروا سکتا ہے۔ ان دفعات کے تحت مقدمہ کوئی عام شہری درج نہیں کروا سکتا لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ حسان نیازی کے خلاف کیس خارج کیا جائے۔

پولیس نے عدالت سے حسان نیازی کے 2 ہفتوں کے ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حسان اللہ نیازی کو رہا کرنے کا حکم دینے کے ساتھ حسان نیازی کو 50 ہزار کے مچلکے جمع کرنے کا حکم دے دیا۔

تاہم ڈی ایس پی سعید زند نے واضح کیا کہ حسان نیازی کو رہا نہیں کیا جارہا اور وہ حسان نیازی کو واپس تھانے لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں حسان نیازی کے خلاف مقدمہ زیر سماعت ہے اور لاہور کی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد حسان نیازی کو رہا کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

ڈی ایس پی سعید رند کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج لاہور کی عدالت کا فیصلہ نہیں آیا تو حسان نیازی کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ حسان نیازی پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے خلاف محمد اقبال نامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مقدمہ کے متن میں لکھا گیا ہے کہ گھر پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے ایک شخص کی ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ ایک شخص انٹرویو دے رہا تھا۔

انٹرویو میں وہ شخص کہہ رہا تھا اگر عمران خان گرفتار ہوئے تو کسی کا خیال نہیں رکھا جائے گا اور دما دم مست قلندر ہوگا اور اس ملک میں خانہ جنگی ہوگی۔

مقدمے کے متن کے مطابق مذکورہ شخص کا نام حسان نیازی معلوم ہوا اور مذکورہ شخص ساتھیوں کی مدد سے عوام کو بغاوت پر اکسا رہا تھا۔

یاد رہے کہ حسان نیازی کو اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس سے تصادم، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے بعد عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 17 رہنماؤں کے خلاف انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

حسان نیازی کے خلاف کوئٹہ میں بھی مقدمہ درج ہے جس میں ان کی حفاظتی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp