نیب ترامیم کیس: چیف جسٹس مجھ سے متعلق کیس کی سماعت نہ کریں، عمران خان

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے نیب ترامیم کیس میں تحریری معروضات میں چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض اٹھا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

عمران خان نے تحریری طور پر چیف جسٹس کو مقدمات سے علیحدہ کرنے کی درخواست کی۔ ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈز کی تقسیم والے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے استدعا کی کہ چیف جسٹس ان سے متعلق مقدمات کی سماعت نہ کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ انصاف کا تقاضہ ہے کہ چیف جسٹس میرے مقدمات سے خود کو الگ کرلیں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ماضی میں کرپشن کرنے والوں نے قوانین اور پارلیمنٹ کو اپنی ڈھال بنایا اور کرپشن کو بچانے کے لیے کی گئی ترامیم عوام کا قانون پر سے اعتبار اٹھا دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نیب ترامیم سے ملک کو 1100 ارب روپے کا نقصان پہنچا، عمران خان

ان کا مزید کہنا تھا کہ قوانین کا مقصد کسی فرد واحد کےلیے نہیں بلکہ عوام کے لیے ہونا چاہیے۔ اور سپریم کورٹ کو حقائق کے سامنے آنکھیں بند نہیں کرنی چاہییں۔

نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی انٹراکورٹ اپیلیں خارج کرنے کی استدعا

عمران خان نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں اپنا تحریری جواب جمع کروادیا۔

بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری جواب میں مذکورہ اپیلیں خارج کرنے کی استدعا کی۔

 اپنی درخواست میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی شخص کی کرپشن بچانے کے لیے قوانین میں ترامیم کرنا کسی بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن معیشت کے لیے تباہ کن ہے اور اس کے منفی اثرات ہوتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ مجھ سے دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ترامیم کا فائدہ آپ کوبھی ہو گا لیکن میرا مؤقف واضح ہے کہ یہ میری ذات کا نہیں بلکہ ملک کا معاملہ ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی آئین کے اندر رہ کر کرنی چاہیے اور نیب اگر اختیارات کا غلط استعمال کرتا ہے تو ترامیم اسے روکنے کی حد تک ہونی چاہییں۔

درخواست میں عمران خان نے کہا کہ اختیار کے غلط استعمال کی مثال میرے خلاف نیب کا توشہ خانہ کیس ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیب نے ان کے خلاف کیس بنانے کے لیے ایک کروڑ80 لاکھ روپے کے نیکلس کو 3 ارب 18 کروڑ روپے کا بنا دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp