پاکستان نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کی واپسی کے لیے کیا جانے والا آپریشن روک دیا۔
سفارتی ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ آپریشن کو عارضی طور پر اقوام متحدہ کی درخواست پر روکا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں غیر قانونی مقیم کتنے افغان باشندے واپس جا چکے ہیں؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہنے والے 6 لاکھ افراد کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلپو گرانڈی نے حال ہی میں پاکستان کا 3 روزہ دورہ کیا تھا اور انہوں نے اس دوران پشاور اور ہری پور میں افغان مہاجرین سے ملاقاتیں کی تھیں۔
مزید پڑھیے: پاکستان لاتعداد غیر دستاویزی تارکین کو ٹھہرا کر قومی سلامتی پر مزید سمجھوتہ نہیں کر سکتا، نگراں وزیراعظم
ذرائع اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے وزیر اعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزارت داخلہ و خارجہ کے حکام سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔
سفارتی ذرائع پاکستان حکومت کی لیڈرشپ نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کو پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کے خلاف عارضی بنیادوں پر آپریشن روکنے کی یقین دہانی کروا دی تھی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلپو گرانڈی نے رواں برس کے اختتام تک افغان عبوری حکومت اور عالمی معاون اداروں کے درمیان مذاکرات کی یقین دہانی کروائی ہے۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ اس آپریشن کے دوران اب تک پاکستان سے بھیجے جانے والے 6 لاکھ غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی ہے۔