پاکستان میں ‘وی آئی پیز’ کو ہر ماہ کتنے ارب کی بجلی مفت دی جارہی ہے؟

جمعرات 11 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک میں جہاں ہر طرف ہر خاص و عام بجلی کے زیادہ بلوں سے پریشان ہے، یہاں تک کہ پروٹیکٹڈ صارفین کو بھی اوور بلنگ کردی گئی جس سے وہ اس کیٹیگری سے نکل گئے اور زیادہ بل ادا کرنا پڑا، وہیں دوسری طرف حکمران طبقے، اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور افسران کو ماہانہ بجلی کے مفت یونٹس فراہم کیے جاتے ہیں۔

وی نیوز نے تحقیق کی کہ پاکستان میں صدر، وزیراعظم، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز، وفاقی وزرا، چیئرمین نیب، گورنر اسٹیٹ بینک، سینیئر بیوروکریٹس اور سرکاری عہدوں پر فائز اعلیٰ افسران ماہانہ کتنی بجلی مفت استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں میرے لیے بھی بجلی کا بل ادا کرنا مشکل ہوگیا ہے، ن لیگی رہنما عرفان صدیقی

صدر مملک کے لیے لامحدود بجلی یونٹس جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد ماہانہ 2 ہزار یونٹ

صدر مملکت کی تنخواہ اور دیگر مراعات سے متعلق ایکٹ President’s Salary, Allowances and Privileges Act 1975 کے مطابق صدر کو لامحدود بجلی یونٹس فراہم کیے جائیں گے جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی صدر ماہانہ 2 ہزار یونٹس مفت استعمال کرسکیں گے۔

صدر کے انتقال کے بعد ان کی زوجہ کو بھی بجلی کے 2 ہزار یونٹس مفت فراہم کیے جائیں گے۔ جبکہ وزیراعظم پاکستان کو بھی لامحدود مفت بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس دوران ملازمت اور ریٹائرمنٹ کے بعد ماہانہ 2 ہزار یونٹ

چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے ججز کو ملنے والی مراعات کا ہر دور میں تذکرہ رہتا ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججز کو دوران ملازمت 2 ہزار یونٹس تک بجلی استعمال کرنے کا اختیار ہے جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ان ججز کو 2ہزار یونٹس بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں بجلی کی فی یونٹ قیمت 3 روپے مقرر، کابینہ نے منظوری دے دی

اس کے علاوہ ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز کو بھی ماہانہ 800 بجلی یونٹ مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔

وفاقی وزیر کو بلوں کی ادائیگی کے لیے 22 ہزار روپے

عوامی تصور یہ ہے کہ وفاقی وزرا اور ارکان اسمبلی کو بھی بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ وفاقی وزرا کو ماہانہ تمام یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کے لیے 22 ہزار روپے تنخواہ میں ہی ادا کیے جاتے ہیں جبکہ ارکان اسمبلی کو کسی بھی یوٹیلیٹی بل کے لیے کوئی رقم ادا نہیں کی جاتی، حتیٰ کہ رکن قومی اسمبلی اپنی سرکاری رہائشگاہ ’پارلیمنٹ لاجز‘ میں بھی اپنے بجلی کے بل خود ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح سینیئر بیوروکریٹس بھی اپنے بجلی کے بل خود ادا کرتے ہیں۔

چیئرمین نیب 2 ہزار یونٹس، گورنر اسٹیٹ بینک لامحدود بجلی یونٹس

چیئرمین نیب کو بھی سپریم کورٹ کے ججز کے مساوی بجلی یونٹس مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہیں ماہانہ 2 ہزار یونٹس بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے۔ دیگر اداروں کی طرح گورنر اسٹیٹ بینک کو لامحدود بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے اور اس کی رقم اسٹیٹ بینک ادا کرتا ہے۔ سرکاری اداروں کے افسران کو بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے تاہم ادارہ اس بل کی رقم واپڈا کو ادا کر دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم نے مفت بجلی سے مستفید ہونے والے افسروں اور اداروں کی تفصیلات طلب کر لیں

واپڈا ملازمین نے سال میں کتنے ارب کی بجلی مفت استعمال کی؟

واپڈا ملازمین، بجلی پیدا کرنے اور ترسیل کا کام کرنے والوں کو بھاری یونٹس مفت میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

وزارت توانائی کی جانب سے سینیٹ کمیٹی میں پیش کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق ایک لاکھ 89 ہزار واپڈا ملازمین کو ایک سال میں 34 کروڑ بجلی کے یونٹس مفت فراہم کیے گئے، اس طرح انہوں نے 8 ارب روپے کی بجلی مفت استعمال کی۔

واپڈا افسران کو کتنے بجلی یونٹس مفت فراہم کیے جاتے ہیں؟

واپڈا میں کام کرنے والے افسران کو 16ویں اسکیل کے بعد سے ہی مفت بجلی یونٹس ملنا شروع ہو جاتے ہیں۔ 16ویں اسکیل والے افسر کو ماہانہ 300 یونٹس، 17ویں اسکیل والے کو ماہانہ 450 یونٹس، 18 ویں اسکیل والے کو 600 یونٹس، 19ویں اسکیل والے کو ماہانہ 880 یونٹس، 20ویں اسکیل والے کو 1100 یونٹس جبکہ 21ویں اور 22ویں اسکیل والے واپڈا افسر کو ماہانہ 1300 بجلی یونٹس مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں گریڈ 16 سے 22 کے افسران کو مفت بجلی کی فراہمی ختم کرنے کی سفارش

اسی طرح تمام افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پہلے سے ملنے والے مفت یونٹس فراہم کیے جاتے رہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp