وفاق اور سندھ حکومت کی جانب سے مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں پاکستان سے ملکی اور بین الاقوامی سفر کرنے والے مسافروں کے لیے عائد ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس صورت حال کے پیش نظر انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) کے کنٹری مینیجر فیروز جمال نے پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو ایک خط لکھا ہے۔
اپنے خط میں ایاٹا کے کنٹری مینیجرنے حکومت سے ہوائی سفر پر ٹیکس اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ہوائی سفرکے ٹکٹس پر عائد ٹیکس میں حالیہ بجٹ میں 150 فیصد تک اضافہ کیا گیا، اس عمل سے پاکستان کے لیے ہوائی سفر اور سیاحت میں کمی ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: ضمنی مالیاتی بل منظور، فضائی ٹکٹ پر فکس ٹیکس عائد
خط میں اس طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ ٹکٹس پر ٹیکس میں اضافے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کو چند ماہ قبل اعتماد میں لینا لازم ہوتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فضائی سفر کے ٹکٹ پر عجلت میں ٹیکس بڑھانے کے فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔
حالیہ بجٹ میں بین الاقوامی سفر کے ٹکٹس پر کتنا ٹیکس عائد کیا گیا؟
خط میں اس طرف بھی توجہ دلائی گئی ہے کہ ٹیکس شرح بڑھنے سے ٹریول ایجنٹس اور ایئرلائن کا کاروبار متاثر ہوگا جبکہ ٹیکس میں اچانک اضافے سے عالمی سول ایوی ایشن کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ بجٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی سفر کے لیے اکانومی، اکانومی پلس اور بزنس کلاس کے کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ یکم جولائی سے بین الاقوامی سفر کے لیے اکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر 12 ہزار 500 روپے ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 25-2024 میں خاص کیا ہے؟
منظور کردہ بجٹ کے مطابق، شمالی، وسطی اور جنوبی امریکا کے سفر کے لیے بزنس، کلب اور فرسٹ کلاس کے ٹکٹ کرایوں پر ٹیکس کی شرح ساڑھے 3 لاکھ روپے رکھی گئی۔
امریکا اور کینیڈا کے لیے ٹکٹس پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
امریکا اور کینیڈا کے لیے بزنس کلاس اور کلب کلاس ٹکٹ پر ایک لاکھ روپے ٹیکس کا اضافہ کیا گیا ہے۔ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے سفر کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے، یورپ کے سفر پر 2 لاکھ 10 ہزار روپے جبکہ مشرق بعید، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے فضائی سفر پر 2 لاکھ 10 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
سندھ حکومت نے بھی وفاق کی تقلید کرتے ہوئے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل ٹکٹس پر ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت سندھ نے پاکستان کی تمام 6 مقامی ایئر لائنز اور 4 غیرملکی ایئر لائنز کو خطوط تحریر کیے ہیں کہ جولائی سے تمام ڈومیسٹک ٹکٹس پر 50 روپے اور انٹرنیشنل ٹکٹس پر 400 روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نے عمرہ پر جانے والوں کو خوشخبری سنا دی
ذرائع کے مطابق، ایئر لائنز کو اس وقت پریشانی یہ ہے کہ زیادہ تر ٹکٹس آن لائن بک کی جاتی ہیں، اس کے علاوہ بیرون ممالک سے بھی کنیکٹنگ فلائٹس لی جاتی ہیں تو سندھ حکومت کا عائد کردہ ٹیکس سسٹم میں کیسے ڈالا جائے، وصول کس طرح کیا جائے اور سندھ حکومت کو کس طرح اور کتنے عرصے کے اندر حوالے کیا جائے، اس سلسلے میں ایئر لائنز کے نمائندوں اور سندھ حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔